آر بی آئی رپورٹ
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کی ایک نئی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان میں خوردہ ڈیجیٹل ادائیگی مالی سال 2012-13 میں 162 کروڑ لین دین سے بڑھ کر مالی سال 2023-24 میں 16,416 کروڑ سے زائد ٹرانزیکشنز تک پہنچ گئی ہے، جو 12 سالوں میں تقریباً 100 گنا زیادہ ہے۔
ادائیگیوں کے بنیادی ڈھانچے اور کارکردگی میں نمایاں اضافہ RBI کے ذریعہ شائع کردہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کے انڈیکس میں بھی ظاہر ہوتا ہے، جس میں پچھلے چھ سالوں میں چار گنا سے زیادہ اضافہ دیکھا گیا ہے (مارچ 2024 کے لیے 445.50، مارچ 2018 تک 100 کی بنیاد کے ساتھ۔ )، مرکزی بینک کی ادائیگی کے نظام کی رپورٹ کے مطابق مجموعی طور پر، گزشتہ دہائی کے دوران ہندوستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔
2,758 لاکھ کروڑ روپے کے لین دین
رپورٹ میں کہا گیا ہے، ’’سال 2013 میں، 772 لاکھ کروڑ روپے کے 222 کروڑ ڈیجیٹل لین دین ہوئے، جب کہ سال 2024 میں، یہ تعداد ریٹ کے لحاظ سے 94 گنا اور قیمت کے لحاظ سے 3.5 گنا سے زیادہ ہو جائے گی۔ 20,787 کروڑ کا لین دین جس کی قیمت 2,758 لاکھ کروڑ روپے ہے۔‘‘
پچھلے پانچ سالوں میں ہی ہندوستان میں ڈیجیٹل ادائیگیوں میں حجم کے لحاظ سے 6.7 گنا اور قدر کے لحاظ سے 1.6 گنا اضافہ ہوا ہے۔ اس کا مطلب ڈیجیٹل ادائیگیوں کے حجم میں 45.9 فیصد اور ڈیجیٹل ادائیگیوں کی قدر میں 10.2فیصد کا پانچ سالہ CAGR ہے۔
ضروریات کو پورا کر رہا ہے ڈیجیٹل پیمنٹ ایکو سسٹم
ابتدائی ڈیجیٹل ادائیگیوں کے ماحولیاتی نظام سے جو بنیادی طور پر روایتی کارڈ پر مبنی ڈیجیٹل ادائیگیوں پر مشتمل ہے، ہندوستان اب ایک ایسے ماحولیاتی نظام میں تیار ہوا ہے جو صارفین کی مختلف ضروریات کو پورا کرنے کے لیے ڈیجیٹل ادائیگی کے متعدد اختیارات پیش کرتا ہے۔ ان میں فوری ادائیگی کے نظام (UPI،IMPS)، چھوٹی قدر کی ادائیگی کے نظام (PPI،UPI Lite)، بڑی قیمت کی ادائیگی (RTGS)، بل کی ادائیگی (BBPS)، بلک ادائیگی (NACH)، آف لائن ادائیگی (UPI Lite X)، حکومت کی ادائیگی آNACH، APBS)، ٹول کی ادائیگی (NETC) اور کئی دیگر شامل ہیں۔
ریزرو بینک فاسٹ پیمنٹ سسٹمز (FPS) کو دوسرے ممالک کے ساتھ جوڑنے پر بھی غور کر رہا ہے تاکہ ہموار اور لاگت سے موثر سرحد پار ادائیگی کا تجربہ فراہم کیا جا سکے۔ پچھلے سال، ہندوستان کے یونیفائیڈ پیمنٹس انٹرفیس (UPI) اور سنگاپور کے PayNow کو RBI اور Monetary Authority of Singapore کے درمیان وسیع تعاون کے ذریعے منسلک کیا گیا تھا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ ترسیلات زر (Remittances) بھیجنے کی لاگت میں نمایاں کمی آئی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔