مرکزی وزیرخارجہ ایس جئے شنکر
India positive on Brics expansion: عالمی سطح پر ایک بار پھر برکس کے توسیع کا معاملہ تیزی سے بحث کا موضوع بنا ہوا ہے چونکہ ابھی کیپ ٹاون میں برکس وزرائے خارجہ کے اجلاس کے دوران اس پر کافی تفصیلی گفتگو بھی کی گئی ہے۔ اس بیچ معاملے سے باخبر حکام نے کہا کہ ہندوستان نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے درمیان وسیع تر مشاورت کی اور برکس کو توسیع دینے کے لیے چین کی تجویز کے لیے مثبت حمایت کا اظہار کیا۔ جنوبی افریقہ میں برکس سربراہی اجلاس کے دو ایجنڈوں میں برکس کی رکنیت اور مشترکہ کرنسی کو بڑھانے کے منصوبے شامل تھے۔برکس گروپ بندی نہ صرف کثیر قطبیت کا اظہار ہے بلکہ بین الاقوامی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کے بہت سے طریقوں کا بھی ہتھیار ہے، وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے جمعہ کو کہا کہ پانچ ملکی بلاک عالمی منظر نامے کی ایک “قائم خصوصیت” ہے۔ فرینڈز آف برکس کے وزرائے خارجہ کی میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، جے شنکر نے کہا کہ اصلاحات کا پیغام جو برکس کی شکل میں ہے، کثیرالجہتی کی دنیا میں پھیل جانا چاہیے۔
Addressed the Friends of BRICS Foreign Ministers’ meeting today in Cape Town.
Welcomed the opportunity as a demonstration of a larger convergence on contemporary issues.
BRICS is no longer an ‘alternative’, it is an established feature of the global landscape.
The message of… pic.twitter.com/g6TKGZ8VbA
— Dr. S. Jaishankar (@DrSJaishankar) June 2, 2023
انہوں نے ٹویٹ کیا، “برکس اب کوئی ‘متبادل’ نہیں ہے، یہ عالمی منظر نامے کی ایک قائم کردہ خصوصیت ہے۔ انہوں نے کہا کہ برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ پر مشتمل پانچ ملکی گروپ نہ صرف کثیر قطبیت کا اظہار ہے۔ بلکہ بین الاقوامی چیلنجوں سے نمٹنے کے بہت سے اور متنوع طریقوں سے بھی اس کا اظہار کیا جاسکتا ہے۔اس کی توجہ اس کے مرکز میں پائیدار ترقی کے ساتھ ایک منصفانہ، جامع اور کھلے بین الاقوامی فن تعمیر کی تعمیر پر ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کیا کہ لچکدار اور قابل بھروسہ سپلائی چینز بنانا اس بات کو یقینی بنانے کے لیے مرکزی حیثیت رکھتا ہے کہ کوئی پیچھے نہ رہے۔” جے شنکر نے کہا کہ ‘برکس کے دوست’ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔