Bharat Express DD Free Dish

India is not a dharmashala: ہندوستان کوئی دھرمشالہ نہیں ہے،ہم خود 140 کروڑ کی آبادئی ہیں،یہاں پناہ نہیں دی جاسکتی،کسی دوسرے ملک جائیے:سپریم کورٹ

سری لنکن درخواست گزار کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ سری لنکا ئی  تمل  ہے جو یہاں ویزا پر آیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان کی جان کو ان کے ملک میں خطرہ ہے۔ درخواست گزار تقریباً تین سال سے بغیر کسی ملک بدری کی کارروائی کے گھر میں نظر بند ہے۔

سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے مہاجرین کے حوالے سے پیر کو ایک اہم تبصرہ کیا۔ ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت عظمیٰ نے کہا کہ بھارت دھرم شالہ نہیں ہے، دنیا بھر کے مہاجرین کو بھارت میں پناہ کیوں دی جائے؟ ہم 140 کروڑ لوگوں کےساتھ پہلے ہی جدوجہد کر رہے ہیں۔ ہم ہر جگہ سے آنے والے مہاجرین کو پناہ نہیں دے سکتے۔ سپریم کورٹ کے جسٹس دیپانکر دتہ نے سری لنکا سے تمل پناہ گزینوں کی حراست کے معاملے میں مداخلت سے انکار کرتے ہوئے یہ بات کہی۔

سری لنکن شہری کی نظربندی کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تاہم عدالت نے درخواست پر مداخلت سے انکار کردیا۔ بنچ مدراس ہائی کورٹ کے حکم کو چیلنج کرنے والی ایک عرضی پر سماعت کر رہی تھی۔عدالت  نے ہدایت دی تھی کہ درخواست گزار کو UAPA کیس میں سنائی گئی 7 سال کی سزا پوری ہونے کے فوراً بعد وہ ہندوستان چھوڑ دے۔

سری لنکن درخواست گزار کے وکیل نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ وہ سری لنکا ئی  تمل  ہے جو یہاں ویزا پر آیا تھا۔ انہوں نے کہا تھا کہ ان کی جان کو ان کے ملک میں خطرہ ہے۔ درخواست گزار تقریباً تین سال سے بغیر کسی ملک بدری کی کارروائی کے گھر میں نظر بند ہے۔جسٹس دتہ نے پوچھا کہ آپ کو یہاں آباد ہونے کا کیا حق ہے؟ وکیل نے دہرایا کہ درخواست گزار مہاجر ہے۔ جسٹس دتہ نے کہا کہ آرٹیکل 19 کے مطابق ہندوستان میں بسنے کا بنیادی حق صرف شہریوں کو ہے۔ جب وکیل نے کہا کہ درخواست گزار کی جان کو ان کے اپنے ملک میں خطرہ ہے تو جسٹس دتہ نے اسے کسی اور ملک جانے کو کہا۔

آپ کو بتادیں کہ سال 2015 میں درخواست گزار کو دو دیگر افراد کے ساتھ ایل ٹی ٹی ای کے کارندے ہونے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔ سال 2018 میں، درخواست گزار کو ٹرائل کورٹ نے UAPA کی دفعہ 10 کے تحت جرم کے لیے مجرم قرار دیا تھا اور اسے دس سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔مدراس ہائی کورٹ نے 2022 میں ان کی سزا کو کم کر کے ایک سال کر دیا تھا لیکن ہدایت کی تھی کہ وہ اپنی سزا کے فوراً بعد ہندوستان چھوڑ دیں اور ہندوستان چھوڑنے تک پناہ گزین کیمپ میں رہیں۔

بھارت ایکسپریس۔



بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔

Also Read