ایک کروڑ روپے کی مالیت20 سال بعد کیا ہوگی؟ اعداد وشمار جان کر آپ رہ جائیں گے حیران
جس رفتار سے ملکی معیشت ترقی کر رہی ہے، ملک میں مہنگائی بھی بڑھ رہی ہے۔ مہنگائی میں اضافے کا براہ راست اثر روپے کی قدر پر پڑتا ہے۔ اس کے علاوہ بڑھتی ہوئی مہنگائی بھی آپ کی بچت کو متاثر کرتی ہے۔ اب اگر دیکھا جائے تو آج ایک کروڑ روپے کی قیمت 20 سال بعد بہت کم ہوگی۔ تو آئیے آپ کو بتاتے ہیں کہ اگلے 20 سالوں میں ایک کروڑ روپے کی مالیت کیا ہوگی؟
مہنگائی کا اہم رول
لیکن اس دوران یہ بات بھی ذہن میں رکھنی چاہیے کہ ان 20 سالوں میں مہنگائی بھی بہت اہم کردار ادا کرے گی، جس سے آپ کی بچت متاثر ہوگی۔ افراط زر ایک بڑا عنصر ہے جو آپ کی بچت کو متاثر کرتا ہے۔ خاص طور پر جب آپ طویل مدتی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی کر رہے ہوں۔ افراط زر روپے کی قوت خرید کو کم کرتا ہے اور وقت کے ساتھ ساتھ ہر روپے کی قدر میں کمی واقع ہوتی ہے۔ سیدھے الفاظ میں کہیں تو 20 سال پہلے آپ آج 1 کروڑ روپے سے جتنا خرید سکتے ہیں ،اس سے کہیں زیادہ خرید سکتے تھے ۔
آج کے حساب سے پیسے بہت کم ہوں گے
اس لیےاگر آپ 15، 20 یا 25 سال کی بچت کے بعد ایک کروڑ یا اس سے زیادہ کی بچت کرتے ہیں، تب بھی اس وقت کی بچت کی قیمت آج کے مقابلے میں بہت کم ہوگی۔
اگر مہنگائی 5 فیصد ہے
اگر ہم افراط زر کی شرح 5 فیصد مان لیں تو 15 سال کے بعد 1 کروڑ روپے کی مالیت تقریباً 37 لاکھ روپے ہو جائے گی، قابل ذکر با ت یہ ہے کہ جیسے جیسے وقت آگے بڑھتا ہے، قیمت مزید کم ہوتی جاتی ہے۔ 20 سال بعد یہ تقریباً 31 لاکھ روپے ہو جائے گا۔
یہاں ایک اور بات جو ذہن میں رکھنا ضروری ہے وہ یہ ہے کہ معیشت میں عام افراط زر 5-6 فیصد کے لگ بھگ ہو سکتا ہے، لیکن تعلیم اور طبی مہنگائی بہت زیادہ سمجھی جاتی ہے۔ لہذا، افراط زر آپ کی سرمایہ کاری کی منصوبہ بندی میں اہم رول ر ادا کرتا ہے، خاص طور پر وہ سرمایہ کاری جو طویل عرصے تک کے لئے ہوتی ہے ۔
بھارت ایکسپریس