ہائی کورٹ نے ریاست میں 26000 اسسٹنٹ ٹیچروں (آچاریوں) کی تقرری کے لیے جاری عمل پر سے پابندی ہٹا دی ہے۔ ہائی کورٹ نے یہ حکم جمعرات کو اسسٹنٹ ٹیچر تقرری قوانین میں پیرا ٹیچرز کو دیے گئے 50 فیصد ریزرویشن کو چیلنج کرنے والی عرضی کی سماعت کے بعد دیا ہے۔ اس سلسلے میں بہادر مہتو اور دیگر کی جانب سے عدالت میں درخواست دائر کی گئی ہے۔ عرضی میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت کے سال 2023 کے قواعد کے تحت بی آر پی اور سی آر پی کنٹریکٹ ورکرس کو اسسٹنٹ میں 50 فیصد ریزرویشن کا فائدہ نہیں دیا گیا ہے۔ جبکہ سابقہ قواعد میں ان کے پاس ریزرویشن تھی۔ اس معاملے کی سماعت ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کمار مشرا کی بنچ میں ہوئی۔
عدالت نے جے ایس ایس سی کو 100 سیٹیں خالی رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ ساتھ ہی عدالت نے کہا ہے کہ ہائی کورٹ کے حتمی حکم سے تقرری متاثر ہوگی۔ ریاستی حکومت کی طرف سے پیش ہونے والے ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت سے تقرری کے عمل پر پابندی ہٹانے کی استدعا کی، جس کے بعد عدالت نے ترمیم شدہ حکم نامہ منظور کیا۔ جے ایس ایس سی کی طرف سے ایڈوکیٹ سنجے پپروال اور ایڈوکیٹ پرنس کمار نے اپنا فریق پیش کیا۔
بھارت ایکسپریس۔