جی 20 سربراہی اجلاس میں شرکت کرنے کیلئے مہمانوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے اور تاریخی میزبانی کی بھرپور تیاری ہے۔ جی 20 اجلاس میں شرکت کرنے کیلئے بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ دہلی پہنچ چکی ہیں ۔ جہاں ان کا شاندار استقبال کیا گیا ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنی رہائش گاہ پر بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ سے ملاقات کی۔ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم جی 20 سربراہ ملاقات میں شرکت کی غرض سے بھارت میں موجود ہیں۔
Had productive deliberations with PM Sheikh Hasina. The progress in India-Bangladesh relations in the last 9 years has been very gladdening. Our talks covered areas like connectivity, commercial linkage and more. pic.twitter.com/IIuAK0GkoQ
— Narendra Modi (@narendramodi) September 8, 2023
ملاقات کے بعد وزیراعظم مودی نے ایکس پر کچھ تصاویر پوست کرتے ہوئے لکھا کہ ’’وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ساتھ بارآور گفت و شنید ہوئی۔ گذشتہ 9 برسوں کے دوران بھارت -بنگلہ دیش تعلقات میں ہوئی پیش رفت ازحد خوش کن ثابت ہوئی ہے۔ اپنی گفت و شنید کے دوران کنکٹیویٹی ، تجارتی روابط، وغیرہ جیسے شعبوں پر احاطہ کیا گیا۔
প্রধানমন্ত্রী শেখ হাসিনার সঙ্গে ফলপ্রসূ আলোচনা হয়েছে। গত ৯ বছরে ভারত-বাংলাদেশ সম্পর্কের অগ্রগতি খুবই সন্তোষজনক। আমাদের আলোচনায় কানেক্টিভিটি, বাণিজ্যিক সংযুক্তি এবং আরও অনেক বিষয় অন্তর্ভুক্ত ছিল। pic.twitter.com/F4wYct4X8V
— Narendra Modi (@narendramodi) September 8, 2023
وزیر اعظم کے دفتر نے بھی ایکس پر پوسٹ کیا اور لکھا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے وزیر اعظم شیخ حسینہ کے ساتھ بھارت – بنگلہ دیش باہمی تعاون کو متنوع شکل دینے کے موضوع پر بارآور گفت وشنید کی۔ دونوں قائدین نے کنکٹیویٹی، ثقافت اور عوام سے عوام کے درمیان روابط سمیت متعدد شعبوں میں تعلقات کو مضبوط بنانے پر اتفاق کیا۔
دونوں رہنماؤں نے سیاسی اور سلامتی تعاون، سرحدی انتظام، تجارت اور کنکٹیویٹی، آبی وسائل، بجلی اور توانائی، ترقیاتی تعاون، ثقافتی اور عوام سے عوام کے روابط سمیت دو طرفہ تعاون کے تمام تر پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ خطے میں رونما ہونے والی حالیہ پیش رفتوں اور کثیر جہتی فورموں میں تعاون پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ قائدین نے چٹگرام اور مونگلا بندرگاہوں کے استعمال اور بھارت – بنگلہ دیش دوستی پائپ لائن کے آغاز کے معاہدے کو عملی شکل دینے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے آئی این آر میں دو طرفہ تجارت فیصلے کو عملی شکل دینے کی بھی تعریف کیاور دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو اس طریقہ کار استعمال کرنے کی استعمال کرنے کے لیے حوصلہ افزائی کی۔
دونوں قائدین نے اشیاء، خدمات، اور سرمایہ کاری کے تحفظ و فروغ جیسے امور پر محیط جامع اقتصادی شراکت داری معاہدے (سی ای پی اے) پر بات چیت کے آغاز کو لے کر جوش و خروش کا اظہار کیا۔ترقیاتی تعاون کے منصوبوں پر عمل درآمد پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے، انہوں نے بعد میں مناسب تاریخ پر مندرجہ ذیل منصوبوں کے مشترکہ طور پر افتتاح کرنے کی امید کا اظہار کیا:
اگرتلہ-اکھورا ریل لنک
میتری پاور پلانٹ کی یونٹ – II
کُھلنا – مونگلا ریل لنک
انہوں نے دو طرفہ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے مندرجہ ذیل مفاہمتی عرضداشتوں کے تبادلے کا خیرمقدم کیا۔بھارت کے قومی ادائیگیوں کے کارپوریشن (این پی سی آئی) اور بنگلہ دیش بینک کے درمیان ڈجیٹل ادائیگی نظام میں باہمی تعاون سے متعلق مفاہمتی عرضداشت۔2023-2025 کے لیے بھارت اور بنگلہ دیش کے مابین ثقافتی تبادلہ پروگرام (سی ای پی) کے از سر نو آغاز سے متعلق مفاہمتی عرضداشتIII. زرعی تحقیق کی بھارتی کونسل (آئی سی اے آر) اور بنگلہ دیش زرعی تحقیقی کونسل (بی اے آر سی) کے درمیان مفاہمتی عرضداشت۔
علاقائی صورتحال کے تعلق سے، وزیر اعظم مودی نے میانمار کی ریاست رکھین سے بے گھر ہونے والے دس لاکھ سے زائد افراد کو پناہ دینے کے سلسلے میں بنگلہ دیش کے ذریعہ اٹھائی جارہی ذمہ داری کی ستائش کی، اور پناہ گزینوں کی محفوظ اور پائیدار وطن واپسی کے حل کی حمایت کے لیے بھارت کے تعمیری اور مثبت نقطہ نظر سے آگاہ کیا۔بھارتی فریق نے حال ہی میں بنگلہ دیش کی جانب سے اعلان کردہ انڈو پیسفک کے نقطہ نظر کا خیرمقدم کیا۔ دونوں قائدین نے اپنے وسیع روابط کو مہمیز کرنے کے لیے مل جل کر کام کرنا جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔وزیر اعظم حسینہ نے بھارتی حکومت اور عوام کی مہمان نوازی کے لیے وزیر اعظم مودی کا شکریہ ادا کیا، اور دونوں قائدین نے تمام تر سطحوں پر بات چیت جاری رکھنے پر امید کا اظہار کیا۔
بھارت ایکسپریس۔