جموں و کشمیر کے شوپیاں میں سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں مارا گیا ٹی آر ایف دہشت گرد، ایک ہفتہ پہلے ہی لی تھی ٹریننگ
Old Pension Scheme: دہلی ہائی کورٹ نے نیم فوجی دستوں کے جوانوں کے حق میں ایک اہم فیصلہ سنایا ہے۔ تمام CAPF (Central Armed Police Forces) کے اہلکاروں کو پرانی پنشن اسکیم کے فوائد دیئے جا رہے ہیں۔ فیصلہ سناتے ہوئے دہلی ہائی کورٹ نے مرکزی حکومت سے 8 ہفتوں کے اندر ہدایات جاری کرنے کو کہا ہے۔ جسٹس سریش کمار کیٹ اور جسٹس نینا بنسل کی بنچ نے یہ فیصلہ سنایا ہے۔
دہلی ہائی کورٹ نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ سی سی ایس (پینشن) رولز 1972 کے مطابق سی آر پی ایف، بی ایس ایف، سی آئی ایس ایف اور آئی ٹی بی پی کے تمام ملازمین کو پرانی پنشن اسکیم کا فائدہ ملے گا۔ عدالت نے اپنے حکم میں کہا کہ 22 دسمبر 2013 کو جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق نئی پنشن اسکیم کا فائدہ مسلح افواج کے علاوہ مرکزی حکومت کے دیگر تمام ملازمین کو دیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Supreme Court on OROP: سپریم کورٹ نے مرکز کو ون رینک ون پنشن سے متعلق حکم دیا – 15 مارچ تک بقایا رقم ادا کریں
پرانی پنشن سکیم پر عدالت نے کیا کہا؟
دہلی ہائی کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ مسلح افواج کے لیے پرانی پنشن اسکیم پہلے ہی دی جا چکی ہے۔ ایسے میں کوئی نئی پنشن اسکیم لاگو نہیں ہوئی ہے۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ نئی پنشن اسکیم کے نوٹیفکیشن میں بھی یہی معلومات دی گئی ہیں کہ نئی پنشن اسکیم مسلح افواج کے لیے نہیں ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ پرانی پنشن اسکیم کا فائدہ صرف CAPF اہلکاروں کو دیا گیا ہے۔
آرم فورس ہے وزارت داخلہ کے ماتحت
دہلی ہائی کورٹ نے پنشن اور پی ڈبلیو ڈیپارٹمنٹ کی میمورنڈم مورخہ نومبر 2003، وضاحتی خط مورخہ 6 دسمبر 2004 اور دفتری میمورنڈم مورخہ 17 دسمبر 2022 کو دیکھا ہے۔ ان تمام اطلاعات کے مطابق بی ایس ایف، سی آئی ایس ایف، سی آر پی ایف، آئی ٹی بی پی، این ایس جی، آسام رائفلز اور ایس ایس بی سنٹرل فورس صرف وزارت داخلہ کے تحت آتی ہیں۔
-بھارت ایکسپریس