بیگوسرائے میں گری راج سنگھ پر حملہ
مرکزی وزیر گری راج سنگھ پر ہفتہ کو بہار کے بیگوسرائے ضلع میں جنتا دربار کے دوران ایک نوجوان نے حملہ کر دیا۔ اس نے گری راج سنگھ کو گھونسا مارنے کی کوشش کی لیکن سیکورٹی اہلکاروں نے پکڑ لیا۔ پولیس نے ملزم کو حراست میں لے لیا ہے اور اس سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ گری راج سنگھ نے عام آدمی پارٹی کے سابق ضلع صدر محمد سیفی پر ہنگامہ کرنے اور ان پر حملہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنا بیان شیئر کرتے ہوئے گریراج سنگھ نے لکھا، ‘میں گری راج ہوں اور میں ہمیشہ سماج کے مفادات کے لیے بولتا اور جدوجہد کرتا رہوں گا۔ میں ان حملوں سے نہیں ڈرتا۔ جو لوگ اس کی داڑھی اور ٹوپی کو دیکھ کر اسے پیار کرتے ہیں، انہیں آج دیکھنا چاہیے کہ بیگو سرائے اور بہار سمیت پورے ملک میں کس طرح لینڈ جہاد، لو جہاد اور فرقہ وارانہ کشیدگی پیدا کی جا رہی ہے۔
وزیر کے جنتا دربار کا انعقاد بلیا سب ڈویژن آفس کے احاطے میں کیا گیا۔ الزام ہے کہ جنتا دربار میں عام آدمی پارٹی کے سابق ضلع صدر محمد سیفی نے حملہ کرنے کی کوشش کی اور گری راج سنگھ کے خلاف نعرے لگائے۔ تاہم مرکزی وزیر اس حملے میں بال بال بچ گئے۔
موصولہ اطلاع کے مطابق جب مرکزی وزیر گری راج سنگھ بلیا سب ڈویژنل دفتر میں منعقدہ جنتا دربار میں لوگوں سے مل رہے تھے اور لوگوں کے مسائل سن رہے تھے، اسی وقت محمد سیفی وہاں پہنچ گئے۔ پہلے مائیک پر قبضہ کیا اور پھر ناشائستہ الفاظ کہنے لگے ۔ جب بی جے پی کارکنوں اور عام لوگوں نے اس کے خلاف احتجاج کیا تو ملزم نوجوانوں نے گری راج سنگھ کو گھونسا مارنے کی کوشش کی۔
मैं गिरिराज हूँ और मैं हमेशा समाज के हितों के लिए बोलता रहूंगा,संघर्ष करता रहूंगा।
इन हमलों से मैं डरने वाला नहीं।दाढ़ी-टोपी देखकर उनको पुचकारने और सहलाने वाले लोग आज देख लें कि किस प्रकार बेगुसराय बिहार सहित पूरे देश में लेंड जिहाद-लव जिहाद और साम्प्रदायिक तनाव पैदा किया जा… pic.twitter.com/iqu8ccnGuc
— Shandilya Giriraj Singh (@girirajsinghbjp) August 31, 2024
یہ واقعہ ہفتہ کو جنتا دربار میں پیش آیا۔ اپنے بیان میں گری راج سنگھ نے کہا، ‘تمام افسران عوام کے مسائل سننے کے بعد جنتا دربار میں حاضری دینے لگے۔ پہلے اس نے زبردستی مائیک لیا اور ادھر ادھر بولنا شروع کیا۔ ہم نے خود کو برداشت کیا اور آگے بڑھ گئے۔ پھر اس نے ایسا سلوک کیا جیسے وہ مجھ پر حملہ کرنے والا ہو اور پھر مردہ باد کے نعرے لگانے لگا۔
انہوں نے کہا، ‘گری راج سنگھ ایسی چیزوں سے نہیں ڈرتے ہیں۔ جو بھی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو خراب کرنا چاہتا ہے اس کے خلاف ہماری آواز بلند ہوتی رہے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے وقف بورڈ کو ‘زمین پر قبضہ کرنے کی تحریک’ قرار دیا۔