
کرناٹک کے ہویری ضلع میں جنوری 2024 کے گینگ ریپ کیس کے سات ملزمان کو ضمانت پر رہائی کے بعد عوامی غم و غصہ اس وقت بھڑک اٹھا جب انہوں نے ’’بھائی لوگ ریلیز‘‘ کے بینرز کے ساتھ کھلی گاڑیوں میں جشن منایا۔ ان ملزمان پر ایک مسلم خاتون اور ایک ہندو شخص پر حملہ کرنے کا الزام ہے، جو ہویری کے ایک لاج میں ٹھہرے تھے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز میں ملزمان کو گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کے قافلے کے ساتھ جشن مناتے دیکھا گیا، یہ سب جو اکی الور پولیس چوکی کے سامنے ہوا۔ ہندو جاگرن ویڈکے کے ضلعی کنوینر ہرش ہنگل نے کہا کہ پولیس کو اس جشن کا علم تھا لیکن کارروائی تب کی گئی جب ویڈیوز وائرل ہوئیں اور میڈیا نے اسے اجاگر کیا۔
ہویری پولیس نے اس واقعے کے بعد ملزمان کو دوبارہ حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کر دی اور عدالت سے ان کی ضمانت منسوخ کرنے کی درخواست کی۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ انشو کمار سریواستو نے بتایا کہ غیر قانونی اجتماع اور لاپرواہی سے گاڑی چلانے کے الزامات میں ایک ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، مہیلا جاگرن ویڈکے نے ملزمان کے جشن میں شریک افراد کی گرفتاری کے مطالبے کے ساتھ ہفتہ کو ضلع میں احتجاجی ریلی نکالنے کا فیصلہ کیا۔ پولیس نے اس واقعے کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے کارروائی کا عزم ظاہر کیا ہے تاکہ قانون کی عملداری کو یقینی بنایا جا سکے۔
یہ واقعہ کرناٹک میں قانون و انصاف کے نظام پر سوالات اٹھا رہا ہے، کیونکہ ملزمان کی رہائی اور ان کے جشن نے متاثرین کے تحفظ اور عدالتی عمل کی ساکھ پر بحث چھیڑ دی ہے۔ سوشل میڈیا پر پوسٹس کے مطابق، اس واقعے نے قومی سطح پر غم و غصہ پیدا کیا ہے، جہاں لوگ اسے شرمناک اور عدالتی فیصلے کے غلط استعمال کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔ کانگریس کے ترجمان رمیش بابو نے کہا کہ متاثرین کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کیے جائیں گے۔ اس کیس کی تازہ اپ ڈیٹس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پولیس اور مقامی انتظامیہ صورتحال کو کنٹرول کرنے اور عوامی اعتماد بحال کرنے کے لیے فوری اقدامات کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔