وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آر بی آئی کے سابق گورنر رگھورام راجن پر سخت نشانہ لگایا ہے۔ انہوں نے بزنس ٹوڈے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سابق آر بی آئی گورنر اپنی ذمہ داریاں نبھانے میں ناکام رہے۔ ان کے طرز عمل کی وجہ سے ملک کا بینکنگ سیکٹر بحران میں پھنس گیا۔ بینک مصیبت میں اور آر بی آئی کی طرف دیکھ رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ راجن نے بینکنگ نظام پر کوئی توجہ نہیں دی۔
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ راجن نے بینکنگ سیکٹر پر توجہ دینے کے بجائے کسی اور چیز پر توجہ دی۔ انہوں نے کہا کہ بینک بیرونی دباؤ سے نمٹنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ اس کے لیے اسے تجاویز دینا چاہیے تھیں۔ لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ راجن کو وقت پر بینکوں کے بارے میں جانکاری دینی چاہئے تھی لیکن انہوں نے وقت پر ایسا نہیں کیا۔
کیا راجن ماہر اقتصادیات ہیں یا لیڈر؟
وزیر خزانہ یہیں نہیں رکیں، انہوں نے مزید کہا کہ پہلے راجن کو یہ واضح کرنا چاہیے کہ وہ ماہر معاشیات کے طور پر بول رہے ہیں یا سیاست دان کی ٹوپی پہن رہے ہیں۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ پچھلے کچھ عرصے سے آر بی آئی کے سابق گورنر رگھورام راجن مودی حکومت پر مسلسل حملہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ترقی کی موجودہ رفتار سے ہندوستان 2047 تک چین کے آگے نہیں بڑھ سکے گا۔
ترقی یافتہ ہندوستان کے بارے میں سوالات اٹھائے گئے۔
آر بی آئی کے سابق گورنر نے کہا کہ ہندوستان کو ترقی یافتہ بنانے کے لیے 9 سے 10 فیصد کی شرح نمو کا ہدف مقرر کرنا ہوگا۔ تب ہی ہم 2047 تک چین کو شکست دے سکیں گے۔ راجن نے کہا کہ ہم 2047 تک بھی فی کس آمدنی میں چین کا مقابلہ نہیں کر پائیں گے کیونکہ ہماری آبادی بھی مسلسل بڑھ رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔