Bharat Express

Farmer Protest: ایک اور کسان کی موت، کسان لیڈر کا دعویٰ- اب تک 4 ساتھیوں نے گنوائی جان، تین پولیس اہلکار بھی جاں بحق

ایم ایس پی کے مطالبہ سے متعلق ہو رہے آندولن کے 11ویں دن آج 23 فروری کو کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر نے کہا کہ اس کسان کی فیملی کو بھی معاوضہ دیا جائے۔

شمبھو بارڈر کھولنے کے الٹی میٹم کا آج آخری دن، کسانوں نے کیا بڑا اعلان

Farmers Protest: کسان آندولن میں ایک اور کسان کی جان چلی گئی ہے۔ دہلی چلو مارچ کے بینر تلے کسانوں کے احتجاج میں ہونے والی یہ پانچویں موت ہے۔ آندولن کے 11ویں دن یعنی جمعہ (23 فروری، 2024) کو انگریزی اخبار ٹائمس آف انڈیا (ٹی او آئی) کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کھنوری بارڈر پر حالیہ موت ہوئی۔ مہلوکین کی پہچان 62 سال کے درشن سنگھ کے طور پر ہوئی ہے۔ وہ پنجاب کے بٹھنڈا کے امرگڑھ گاؤں کے رہنے والے تھے۔ 13 فروری، 2024 سے وہ کھنوری بارڈرپر رہ رہے تھے۔ درشن سنگھ کی فیملی کے پاس 8 ایکڑ زمین ہے اور موجودہ وقت میں ان کی فیملی پر 8 لاکھ روپئے کا قرض ہے۔ کچھ روز پہلے ہی انہوں نے بیٹے کی شادی کی تھی۔

ویسے کسان لیڈر سرون سنگھ پنڈھیر نے درشن سنگھ کی موت کے بارے میں نیوز ایجنسی اے این آئی کو بتایا، “وہ کھنوری بارڈر پرتھے۔ چوتھے شہید ہیں۔ 62 سال کے درشن سنگھ کی شہادت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی تھی پہلے شہید ہوئے تین کسانوں کو جو معاوضہ کی رقم دی گئی، انہیں بھی وہی دی جائے۔”

رات میں اچانک ہوگئے تھے بے ہوش

درشن سنگھ کے اہل خانہ نے بتایا کہ جمعرات کی رات تقریباً 11 بجے درشن سنگھ بے ہوش ہوگئے تھے۔ انہیں وہاں سے پاس کے پتران کمیونٹی ہیلتھ سنٹر (سی ایچ سی) لے جایا گیا، وہاں سے ڈاکٹروں نے اسے ہائرسینٹر کے لئے ریفرکردیا۔ اس کے بعد اسے پٹیالہ کے سرکاری راجندراسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے برین ڈیڈ قراردیا۔

ایک ماہ پہلے ہی کی تھی بیٹے کی شادی

درشن سنگھ کے ساتھیوں نے بتایا کہ ایک ماہ پہلے ہی انہوں نے اپنے بیٹے کی شادی کی تھی۔ کسان تنظیم بھارتیہ کسان یونین ایکتا سدھو پور نے درشن سنگھ کی فیملی کے لئے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔ تنظیم کے بٹھنڈا ضلع جنرل سکریٹری ریشم سنگھ ن کہا کہ حکومت کو کسانوں کا مطالبہ تسلیم کرلینا چاہئے تاکہ ککسانوں کو مرنے سے روکا جاسکے۔ رشتہ دارلکھویرسنگھ نے کہا، “درشن سنگھ کی فیملی میں ان کی اہلیہ پرمجیت کور، ایک بیٹی اورایک 24 سال کا بیٹا ہے، جن کی شادی صرف 20 دن پہلے ہوئی تھی۔”

بھارت ایکسپریس۔

    Tags: