سنجے سنگھ کی عدالتی تحویل میں توسیع
عدالت نے دہلی ایکسائز پالیسی کیس میں عام آدمی پارٹی کے رکن پارلیمنٹ سنجے سنگھ کی عدالتی تحویل میں 24 نومبر تک توسیع کر دی ہے۔ اس کے علاوہ راؤس ایونیو کورٹ کے خصوصی جج ایم کے ناگپال نے 18 نومبر کو مجیٹھیا کیس میں جاری پروڈکشن وارنٹ میں پیشی کے لیے سنجے سنگھ کو ٹرین کے ذریعے امرتسر لے جانے کی اجازت دی۔
سنجے سنگھ نے کیا کہا؟
عدالت سے نکلتے وقت سنجے سنگھ نے کہا کہ کیجریوال کو پھنسانے کی بڑی سازش چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا، “صرف گرفتاری نہیں، یہ لوگ کیجریوال کے ساتھ ایک بڑا واقعہ کرنے جا رہے ہیں۔”
سنگھ نے یہ الزام ایسے وقت میں لگایا ہے جب حال ہی میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں دہلی کے وزیر اعلی اور عام آدمی پارٹی کے قومی رابطہ کار اروند کیجریوال کو سمن جاری کیا تھا۔ تاہم انہوں نے خط لکھ کر اپنے اعتراض کا اظہار کیا اور مرکزی تفتیشی ایجنسی کے سامنے پیش نہیں ہوئے۔
ایم پی سنجے سنگھ کو طویل پوچھ گچھ کے بعد 4 اکتوبر کو ای ڈی نے گرفتار کیا تھا۔ اس سے قبل 27 اکتوبر کو راؤس ایونیو کورٹ نے سنجے سنگھ کی عدالتی تحویل میں 10 نومبر تک توسیع کی تھی۔
سنجے سنگھ کی حراست میں کب کب توسیع کی گئی ؟
سب سے پہلے، سنجے سنگھ کو 5 اکتوبر کو عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے انہیں 10 اکتوبر تک ای ڈی ریمانڈ پر بھیج دیا۔ جس کے بعد 10 اکتوبر کو پیشی پر ان کے ریمانڈ میں مزید 3 دن کی توسیع کر دی گئی۔ 13 اکتوبر کو عدالت نے سنجے سنگھ کو 27 اکتوبر تک عدالتی حراست میں بھیج دیا۔
ای ڈی اور سی بی آئی نے دہلی ایکسائز پالیسی معاملے میں سابق نائب وزیر اعلی منیش سسودیا کو بھی گرفتار کیا ہے۔ فی الحال سسودیا عدالتی حراست میں ہیں۔ حال ہی میں سپریم کورٹ میں سسودیا کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی گئی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔