جم خانہ کلب
مصنف-سبودھ جین، سینئر صحافی اور نامہ نگار
Gymkhana: جے پی سنگھ، جو ایم سی اے کے نامزد جم خانہ کلب کے سکریٹری تھے، پر فرضی دستاویزات کے ساتھ کلب کی رکنیت لینے کے الزامات پر ہلچل مچ گئی ہے۔ اس معاملے میں فوج کے ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل اور اس سال کلب کے سکریٹری بننے والے سابق منتظمین آشیش ورما کے کردار پر سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس ریکیٹ کو بے نقاب کرنے والے ریٹائرڈ کرنل آشیش کھنہ کی بات مانی جائےتو وہ جلد ہی ایسی سنسنی خیز معلومات عام کرنے والے ہیں، جس میں وزیراعظم کی رہائش گاہ کی سیکیورٹی میں لاپرواہی بھی شامل ہے۔
جعلی دستاویزات کے ذریعے جم خانہ کلب میں مالی بے ضابطگیوں اور کرپشن کے الزامات نے کلب انتظامیہ کو ایک بار پھر کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔ حیران کن بات یہ ہے کہ صرف 37 سال کی عمر میں کلب جوائن کرنے والا ملزم جم خانہ کلب کا ڈائریکٹر اور سیکرٹری رہ چکا ہے۔ اس معاملے کے انکشاف کے ساتھ ہی ایم سی اے کی جانب سے مقرر کردہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کا کام کاج بھی سوالیہ نشان پر آ گیا ہے۔ کیونکہ ان ڈائریکٹرز نے اپنی تقرری کے ساتھ ہی کلب ممبران کے کاغذات کی جانچ پڑتال کا دعویٰ کیا تھا۔
کرنل کھنہ نے کیا انکشاف
جم خانہ میں اقربا پروری، مالی بے ضابطگیوں اور بدعنوانی کے خلاف لڑنے والے ریٹائرڈ کرنل آشیش کھنہ (آرمی میڈل) نے اس معاملے کا انکشاف کیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ اس لڑائی میں حکومت کا ساتھ دینے والے کرنل کھنہ ایسے سابق بیوروکریٹس کے نشانے پر آگئے ہیں، جو اب بھی جم خانہ میں ہونے والی گڑبڑ کو دبانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کرنل کھنہ نے الزام لگایا کہ 09 فروری 1987 کو جتندر پال سنگھ نامی شخص نے سرکاری ملازمت کا بہانہ کرکے کلب کی رکنیت لی۔ حیرت ہے کہ جس کلب میں رکنیت کے لیے 30 سال سے زائد کی ویٹنگ لسٹ موجود ہے، وہاں 37 سال سے کم عمر کے شخص کو ممبر شپ کیسے دی گئی۔
والد کا نام ہی جعلی
جتندر پال سنگھ، جنہوں نے رکنیت نمبر P-3441 کے تحت رکنیت لی، درخواست کے دستاویزات میں اپنے والد کا نام ونگ کمانڈر ہرنام سنگھ کے طور پر درج کرایا تھا۔ اس بات کی تصدیق کے لیے کرنل کھنہ نے بہت سے دستاویزات بھی جمع کیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جتندر پال سنگھ کے والد کا اصل نام وریام سنگھ ہے۔ یہ جان کر حیرت ہوئی کہ جعلی دستاویزات کی بنیاد پر ممبر شپ لینے والے جتندر پال سنگھ پانچ سال تک کلب کے ڈائریکٹر بھی رہ چکے ہیں۔ سال 2020 میں انہیں کلب کا سیکرٹری اور سی ای او بھی مقرر کیا گیا۔ یہی نہیں ایم سی اے نے ان کی تقرری کو بھی منظوری دے دی تھی۔
بڑے لوگوں کا کردار مشکوک
جتندر پال سنگھ کو کلب سکریٹری کے طور پر کسی اور نے نہیں بلکہ ریٹائرڈ لیفٹیننٹ جنرل ڈی آر سونی نے مقرر کیا تھا۔ فروری 2021 میں، جب این سی ایل اے ٹی نے کرنل کھنہ کے بیانات کی بنیاد پر جم خانہ کا انتظام حکومت کے حوالے کیا، ایم سی اے نے یہاں ایک منتظم مقرر کیا، لیکن جتندر پال سنگھ کو ہٹایا نہیں گیا۔ جبکہ ان پر بھی کرپشن کے الزامات تھے۔ اس کے بعد کلب میں یکے بعد دیگر تین ایڈمنسٹریٹر مقرر کئے گئے۔ لیکن ایم سی اے میں ان کی حیثیت اور اثر و رسوخ کی وجہ سے، نہ ونود یادو اور نہ ہی اوم پاٹھک نے جتندر پال سنگھ کو عہدے سے ہٹایا۔ یہی نہیں کلب کا ممبر ہونے کے باوجود قواعد کو نظرانداز کرتے ہوئے سابق ایڈمنسٹریٹر اوم پاٹھک نے انہیں تقریباً 33 لاکھ روپے غیر قانونی طور پر تنخواہ کے طور پر ادا کیے۔
سابق سیکرٹری کے کردار پر سوال
اپریل میں جب این سی ایل ٹی نے اس وقت کے ایڈمنسٹریٹر اوم پاٹھک اور سکریٹری جے پی سنگھ کو یہاں سے ہٹایا تو کلب میں سکریٹری کے عہدے پر فائز سابق آئی آر ایس آشیش ورما نے کلب کے ممبروں کے دستاویزات کی تصدیق کروانے کا دعویٰ کیا۔ الزام ہے کہ جتندر پال سنگھ کی رکنیت میں جعلسازی کو جان بوجھ کر چھپایا گیا تھا۔ ریٹائرڈ کرنل کھنہ کا کہنا ہے کہ بہت سے لوگ جو کلب کے عہدیدار تھے اس معاملے میں براہ راست ملوث ہیں۔ وہ اپریل سے کلب انتظامیہ کو اس بارے میں بہت سی معلومات دے چکے ہیں۔
رکنیت سے متعلق دستاویزات کیے ختم
اگر کلب کے ذرائع پر یقین کیا جائے تو سپریم کورٹ کے ستمبر 2021 کے احکامات کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کلب کے ہزاروں ارکان کی اصل دستاویزات کو سازش کے تحت ختم کیا گیا ہے۔ ان میں جتندر پال سنگھ کی رکنیت کی درخواست سے متعلق دستاویزات بھی شامل ہیں جو فرضی طریقے سے تیار کیے گئے تھے۔ جعلی دستاویزات اور دیگر الزامات سے حاصل کی گئی رکنیت کے بارے میں کلب کی انتظامی کمیٹی کے چیئرمین مالے سنہا کا کہنا ہے کہ دستاویزات دیکھنے کے بعد ہی وہ اس بارے میں کچھ بتا سکیں گے جب کہ جتندر پال سنگھ کو ان الزامات کے بارے میں علم نہیں تھا۔ اس لیے اتوار کو کی گئی ای میل کا کوئی جواب نہیں آیا اور نہ ہی پیر کو کی گئی فون کال کا کوئی جواب آیا۔
-بھارت ایکسپریس