آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت دہلی چیپٹر کے نئے عہدیداروں کا انتخاب مکمل
نئی دہلی: آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت (رجسٹرڈ) دہلی چیپٹر کا ایک اہم اجلاس آج دہلی کے ابوالفضل انکلیو میں منعقد ہوا، جس میں دہلی چیپٹر کے نئے عہدیداروں کا انتخاب مکمل کیا گیا۔ اس انتخاب میں سید محمد نوراللہ کو صدر، ڈاکٹر ایم. رحمت اللہ کو نائب صدر اور ڈاکٹر محمد علی جوہر کو جنرل سیکریٹری منتخب کیا گیا۔
اس کے علاوہ محمد طیب کو ورکنگ جنرل سیکریٹری، ایڈووکیٹ سرفراز حسین کو سیکریٹری اور محمد معروف کو خزانچی منتخب کیا گیا۔ منتخب شدہ ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین میں یاسین رانا، سردار احمد گیلانی، ڈاکٹر سید شاداب حسین، عتیق احمد، سید مسعود احمد، شاہین کوثر، پروفیسر عبد القیوم انصاری، وقار الحق، عتیق الرحمٰن صدیقی، محمد طاہر، محمد سرفراز عالم، عتیق احمد، مجمّل حسین، سید عشرت حسین اور محترمہ تنویر جہاں شامل ہیں۔
نئی قیادت مسائل کے حل کے لیے متحرک ہوگی
آل انڈیا مسلم مجلسِ مشاورت (رجسٹرڈ) کے صدر ڈاکٹر ظفرالاسلام خان نے نئے عہدیداروں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ دہلی چیپٹر کی نئی قیادت مسلم کمیونٹی کے مسائل، خصوصاً اوقاف کے مسائل کو سنجیدگی سے اٹھائے گی۔ انہوں نے حکومت کے اوقاف ترمیمی بل 2024 پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر آئینی قرار دیا اور کہا کہ اس بل کا مقصد اوقاف کی زمینوں پر قبضہ کرنا ہے، جسے روکنے کے لیے مجلس پوری طرح پرعزم ہے۔
اوقاف ترمیمی بل 2024 پر بات چیت کے دوران ایڈووکیٹ انس تنویر، ڈاکٹر ظفرالاسلام خان اور کمال فاروقی نے اس بل کو مسلم کمیونٹی کے خلاف سازش قرار دیا۔ مقررین نے کہا کہ دہلی چیپٹر کی نئی ٹیم اس مسئلے کو مضبوطی سے حکومت کے سامنے رکھے گی اور عوامی تعاون سے اس کا حل تلاش کیا جائے گا۔
ملک بھر سے نمائندوں کی شرکت
اس اجلاس میں مولانا عطا الرحمن قاسمی، مولانا محمد ارشد ندوی، ایڈووکیٹ محمد کاظمی، سید احمد قدوائی، ظہیر الحسن، مولانا ابرار مکی اور مولانا عبد القادر سمیت کئی اہم شخصیات نے شرکت کی۔
ریٹرننگ آفیسر سید تہسین نے انتخابی نتائج کا اعلان کیا اور ملک بھر سے آئے نمائندوں کی موجودگی میں نئے عہدیداروں کو مبارکباد دی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔
اوقاف کی حفاظت اہم ایجنڈا
اس موقع پر مقررین نے خصوصاً دہلی کی اوقاف کی جائیدادوں کی حفاظت اور ان کے صحیح استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی ترامیم غیر آئینی ہیں اور مجلس اس کے خلاف جدوجہد کرے گی۔ مقررین نے توقع ظاہر کی کہ دہلی چیپٹر کی نئی ٹیم ان مسائل پر سنجیدگی سے کام کرے گی اور حکومت تک کمیونٹی کی آواز کو مضبوطی سے پہنچائے گی۔
بھارت ایکسپریس۔