Bharat Express

Petrol-Diesel Crisis in MP: مدھیہ پردیش میں ڈرائیوروں کی ہڑتال، کئی مقامات پر پٹرول-ڈیزل کی ہوئی قلت

عام دنوں میں مدھیہ پردیش میں پٹرول اور ڈیزل ڈپو پر ٹینکروں کی لمبی قطاریں لگتی ہیں لیکن پٹرول پمپ ڈرائیوروں کی ہڑتال کی وجہ سے ڈپو خالی پڑے ہیں۔ ڈرائیوروں کی ہڑتال سے پٹرول پمپس بھی متاثر ہو رہے ہیں۔

مدھیہ پردیش میں کئی مقامات پر پٹرول-ڈیزل کی قلت

 Petrol-Diesel Crisis in MP: مدھیہ پردیش کے پیٹرول پمپس پر پیٹرول اور ڈیزل کی جزوی قلت شروع ہوگئی ہے۔ ایسے میں ایم پی کے کئی پٹرول پمپ خشک ہو چکے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ڈرائیوروں کی ہڑتال کی وجہ سے ایسی صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ پیٹرول پمپ آپریٹرز کا خیال ہے کہ اگر ہڑتال مزید زور پکڑتی ہے تو آنے والے دنوں میں مزید کئی پیٹرول پمپ خشک ہوسکتے ہیں۔

ڈرائیوروں کی ہڑتال کی وجہ سے ڈپو خالی

عام دنوں میں مدھیہ پردیش میں پٹرول اور ڈیزل ڈپو پر ٹینکروں کی لمبی قطاریں لگتی ہیں لیکن پٹرول پمپ ڈرائیوروں کی ہڑتال کی وجہ سے ڈپو خالی پڑے ہیں۔ ڈرائیوروں کی ہڑتال سے پٹرول پمپس بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ پٹرول پمپ خشک ہو رہے ہیں۔ پیٹرول پمپ آرگنائزیشن کے اہلکار گوپال مہیشوری نے کہا کہ صرف پیٹرول اور ڈیزل ہی نہیں بلکہ بہت سے دوسرے کاروبار گاڑیوں کے ڈرائیوروں پر منحصر ہیں۔

ہڑتال بڑھی تو ہو سکتی ہے پریشان

گوپال مہیشوری نے مزید کہا کہ اگر ڈرائیور ہڑتال پر جائیں گے تو یقیناً اس کا اثر پٹرول پمپس پر بھی پڑے گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ابھی زیادہ مسئلہ نہیں ہے۔ ایم پی میں کچھ پیٹرول پمپس پر پیٹرول اور ڈیزل نہیں ہے، باقی ہر جگہ سسٹم نارمل ہے۔ تاہم آنے والے دنوں میں پیٹرول ڈرائیوروں کی ہڑتال کا جتنا زیادہ اثر نظر آئے گا، اتنے ہی مسائل پیدا ہوسکتے ہیں۔

اس قانون کے خلاف سراپا احتجاج ہیں ڈرائیورز

دراصل، مرکزی حکومت نے ہٹ اینڈ رن قانون پاس کیا ہے۔ ڈرائیوروں کی تنظیم اور دیگر تنظیمیں بھی اس کی مخالفت کر رہی ہیں۔ اس نئے قانون کے ذریعے ہٹ اینڈ کیس میں ڈرائیور کو 10 سال تک قید اور 7 لاکھ روپے تک جرمانے کی سزا دی جا سکتی ہے۔ ڈرائیور اس قانون کو کالا قانون قرار دے رہے ہیں اور اس میں ترمیم کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اگر پٹرول پمپ خشک ہو گیا تو اس سے معیشت پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔ اس وقت تمام سامان صرف گاڑیوں کے ذریعے پہنچایا جاتا ہے۔ کمرشل گاڑیاں بند ہونے سے مارکیٹ کا نظام بگڑ جائے گا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read