دہلی کا ڈیئر پارک 'منی چڑیا گھر' کی شناخت ختم۔ فوٹو۔ پی ٹی آئی
نئی دہلی: قومی دارالحکومت دہلی اپنے مشہور ‘ہرن پارک’ کو کھونے جا رہی ہے، کیونکہ مرکزی حکام نے اسے ‘منی چڑیا گھر’ کے طور پر ملی شناخت کو منسوخ کر دیا ہے۔ اور ہرنوں کی تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی اور ناکافی افرادی قوت کی وجہ سے اسے بند کر دیا ہے اور ان ہرنوں کو دوسری جگہ منتقل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
سی زیڈ اے نے جاری کیا تھا منتقلی کے متعلق حکم
مرکزی حکام نے منگل کے روز کہا کہ اس سلسلے میں حال ہی میں ماحولیات، (وزارت ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی ایک قانونی تنظیم) ‘سنٹرل زو اتھارٹی’ (سی زیڈ اے) کی طرف سے ہرنوں کی منتقلی کے متعلق ایک حکم نامہ جاری کیا گیا تھا، جس میں ایک سینئر افسر نے کہا، “ساٹھ کی دہائی میں پارک میں چھ ہرن متعارف کرائے گئے تھے اور وقت کے ساتھ ساتھ ان کی تعداد بڑھ کر 600 کے قریب ہو گئی ہے۔ اسے CZA کی جانب سے ‘منی چڑیا گھر’ کا درجہ دیا گیا تھا۔
پکنک کا ایک مشہور مقام ہے ڈیئر پارک
بتا دیں کہ سرکاری طور پر اے این جھا ڈیئر پارک نام سے مشہور یہ پارک جنوبی دہلی کے حوض خاص علاقے میں پکنک کا ایک مشہور مقام ہے۔ یہ دہلی ڈیولپمنٹ اتھارٹی (DDA) کے دائرہ اختیار میں آتا ہے۔
جون کو ‘منی چڑیا گھر’ کے طور پر تسلیم نہ کرنے کا حکم
8 جون کو، CZA نے ڈیئر پارک کو ‘منی چڑیا گھر’ کے طور پر تسلیم نہ کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ ایک سرکاری ذرائع نے بتایا کہ “یہ فیصلہ آبادی میں تیزی سے اضافے، نسل کی افزائش، بیماریوں کے پھیلنے کے خوف اور منی چڑیا گھر کو برقرار رکھنے کے لیے تربیت یافتہ افرادی قوت کی کمی کی وجہ سے کیا گیا”۔
ہرن پارک ایک محفوظ جنگلاتی علاقہ
ذرائع کے مطابق اب راجستھان اور دہلی کے محکمہ جنگلات ہرنوں کی ڈیئر پارک میں منتقلی کے لیے آگے کی کارروائی کریں گے۔ ذرائع نے بتایا کہ “ہرن پارک ایک محفوظ جنگلاتی علاقہ ہے اور ہرن کو منتقل کرنے کے بعد بھی اسے ایک محفوظ جنگل کے طور پر برقرار رکھا جائے گا”۔
بھارت ایکسپریس۔