Bharat Express

Delhi Air Pollution: جانئے کیا ہے GRAP-3، جس کی وجہ سے دہلی میں کچھ دنوں تک نہیں چل پائیں گی پرانی گاڑیاں؟

دارالحکومت میں آلودگی کو روکنے کے لیے نئی تعمیرات پر پابندی ہوگی کیونکہ اس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ دھول فضا میں تحلیل ہوتی ہے جو خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ CAQM کے مطابق ذیلی کمیٹی نے جمعہ کو ایک جائزہ اجلاس منعقد کیا۔

دہلی کے کچھ حصوں میں چھائی گھنی دھند

Delhi Air Pollution: دارالحکومت دہلی میں ایک بار پھر آلودگی کی وجہ سے سانس لینا مشکل ہو  رہا ہے۔ کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) کی ذیلی کمیٹی نے ایک بار پھر دہلی-این سی آر میں گریپ-3 کو نافذ کرنے کی ہدایات جاری کی ہیں۔   جمعہ (22 دسمبر) کو دہلی این سی آر میں آلودگی کی سطح خطرناک ہونے کے بعد یہ فیصلہ فوری اثر سے نافذ کیا گیا ہے۔ اس کا سب سے زیادہ اثر ڈیزل BS-3 اور پٹرول BS-4 گاڑیوں پر پڑے گا۔ اب ان پر پابندی رہے گی۔

تعمیرات پر بھی رہے گی پابندی

دارالحکومت میں آلودگی کو روکنے کے لیے نئی تعمیرات پر پابندی ہوگی کیونکہ اس کی وجہ سے زیادہ سے زیادہ دھول فضا میں تحلیل ہوتی ہے جو خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔ CAQM کے مطابق ذیلی کمیٹی نے جمعہ کو ایک جائزہ اجلاس منعقد کیا۔ جمعہ کی صبح 10 بجے دہلی میں AQI 397 تھا۔ یہ 12 بجے بڑھ کر 398 ہو گیا اور 1 بجے 400 کی سطح پر پہنچ گیا۔ یہ معمول سے آٹھ گنا زیادہ ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو سانس لینے میں تکلیف ہونے لگی۔ اس لئے گریپ 3 کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

جاری رہ سکتی ہے حکومتی تعمیر؟

نئی پابندیوں کے مطابق صرف نجی تعمیرات پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ اس میں ریلوے خدمات اور ریلوے اسٹیشن، میٹرو خدمات اور اسٹیشنز، آئی ایس بی ٹی، قومی سلامتی، دفاع، قومی اہمیت کے منصوبے، ہسپتال اور صحت کی دیکھ بھال، لکیری عوامی منصوبے جیسے ہائی ویز، سڑکیں، فلائی اوور، اوور برج، بجلی کی ترسیل اور تقسیم، پائپ لائنیں وغیرہ شامل ہیں۔ ایس ٹی پی اور پانی کی فراہمی جیسے صفائی سے متعلق پروجیکٹوں کو مستثنیٰ کردیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Arvind Kejriwal Summon: ای ڈی نے وزیراعلیٰ کیجریوال کو پھر بھیجا سمن، دہلی شراب پالیسی میں ہوگی پوچھ گچھ

نہیں کیا جائے گا دھول سے متعلق کام

ہوا میں دھول کے ذرات کی مقدار میں اضافے کو روکنے کے لیے ایسی سرگرمیوں پر پابندی عائد کر دی گئی ہے جن کی وجہ سے دھول اڑ سکتی ہے۔ ان میں کھدائی، بورنگ، ڈرلنگ، سٹرکچرل کنسٹرکشن، ویلڈنگ کا کام، انہدام، پراجیکٹ سائٹ کے باہر تعمیراتی میٹریل کی لوڈنگ-ان لوڈنگ، خام مال کی مینوئل یا کنویئر بیلٹ کی منتقلی، کچی سڑکوں پر گاڑیاں چلانا، بیچنگ پلانٹ، گٹر، پانی وغیرہ شامل ہیں۔ لائن کے لیے کھلی خندق سے کھدائی، ٹائلیں کاٹنے، پتھر یا فرش کے دیگر سامان کو کاٹنا، پیسنے، ڈھیر لگانے، واٹر پروفنگ، پینٹنگ، پالش اور وارنشنگ جیسے کاموں پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ ان کی وجہ سے دھول اڑتی ہے۔ آلودگی میں اضافے کے دیگر عوامل پر بھی نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read