Bharat Express

Karnataka News: ایک اور ہتک عزت معاملہ میں پھنسے راہل گاندھی،بی جے پی کی شکایت پر کانگریس کے اِن لیڈروں کونوٹس

کانگریس لیڈر راہل گاندھی، کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدارامیا اور نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار کو چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے ہتک عزت کے ایک مقدمے میں طلب کیا ہے۔ خصوصی عدالت نے تعزیرات ہند کی دفعہ 499 (ہتک عزت) اور 500 (ہتک عزت کی سزا) کے تحت جرائم کا نوٹس لیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی نے اطلاع دی کہ ریاستی بی جے پی سکریٹری کیشو پرساد نے 9 مئی کو بی جے پی کے خلاف “40 فیصد بدعنوانی” کا الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی۔

یہ ہے پورا معاملہ

بی جے پی کے ریاستی سکریٹری نے 9 مئی کو شکایت درج کرائی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کانگریس قائدین نے بی جے پی کی شبیہ کو خراب کرنے کی کوشش کی ہے۔ کانگریس لیڈروں نے بی جے پی کے بارے میں جھوٹے دعوے کئے۔ شکایت کے مطابق کرناٹک کانگریس پردیش کمیٹی نے انتخابات کے دوران اشتہارات جاری کیے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ اس وقت کی بی جے پی حکومت 40 فیصد بدعنوانی میں ملوث تھی۔

اس سے قبل بھی ہتک عزت کے مقدمے میں پھنس چکے ہیں راہل گاندھی

بتا دیں کہ اس سے پہلے بھی کیرالہ  کے ویاناڈ لوک سبھا اسمبلی حلقہ سے رکن پارلیمنٹ  راہل گاندھی کو ہتک عزت کیس میں سزا ہو چکی ہے۔ یہی نہیں ان کی پارلیمنٹ کی رکنیت بھی منسوخ کر دی گئی۔ کانگریس لیڈر راہل گاندھی  پر مودی برادری کی توہین کا الزام تھا۔ گجرات کے سابق وزیر پرنیش مودی نے سابق رکن پارلیمان راہل گاندھی کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا۔ ویاناڈ سے لوک سبھا کے رکن راہول نے 2019 کے عام انتخابات سے قبل کولار، کرناٹک میں منعقدہ ایک جلسہ عام میں ‘سب مودی چور’ تبصرہ کیا تھا۔ عدالت نے اس معاملے میں راہل گاندھی کو 2 سال کی سزا سنائی ہے۔ اس کے بعد لوک سبھا سکریٹریٹ نے راہل گاندھی کو عوامی نمائندگی ایکٹ کے تحت نااہل قرار دے دیا تھا۔

بھارت ایکسپریس۔

Also Read