عدالت نے ہتک عزت کیس میں میدھا پاٹکر کو سنائی 5 ماہ قید کی سزا
دہلی کی ساکیت عدالت نے مشہور سماجی کارکن میدھا پاٹکر کو دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر ونے کمار سکسینہ کی طرف سے دائر مجرمانہ ہتک عزت کے مقدمے میں پانچ ماہ کی سادہ قید کی سزا سنائی ہے۔ عدالت نے میدھا پاٹکر پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا اور جرمانے کی رقم وی کے سکسینہ کو ادا کرنے کی ہدایت کی۔
میٹروپولیٹن مجسٹریٹ راگھو شرما نے پاٹکر کو ہتک عزت کا قصوروار پایا اور انہیں سکسینہ کی ساکھ کو پہنچنے والے نقصان کے معاوضے کے طور پر 10 لاکھ روپے ادا کرنے کی ہدایت کی۔ ساتھ ہی عدالت نے عمر کا حوالہ دیتے ہوئے دلیل کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے کہا کہ یہ کیس 25 سال تک چلتا رہا۔
سزا ملنے کے بعد میدھا پاٹکر نے کیا کہا؟
تاہم، عدالت نے ضابطہ فوجداری کے سیکشن 389(3) کے تحت یکم اگست تک ان کی سزا کو معطل کر دیا تاکہ وہ اس حکم کے خلاف اپیل کر سکیں۔ عدالتی حکم پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے پاٹکر نے کہا، “سچائی کو کبھی شکست نہیں دی جا سکتی۔ ہم نے کسی کو بدنام کرنے کی کوشش نہیں کی، ہم صرف اپنا کام کرتے ہیں۔ ہم عدالت کے فیصلے کو چیلنج کریں گے۔”
وی کے سکسینہ کے وکیل نے کیا کہا؟
وی کے سکسینہ کے وکیل نے کہا کہ وہ کوئی معاوضہ نہیں چاہتے، وہ اسے دہلی اسٹیٹ لیگل سروسز اتھارٹی (ڈی ایل ایس اے) کو دیں گے۔ عدالت نے کہا کہ شکایت کنندہ کو معاوضہ دیا جائے گا اور پھر آپ اپنی مرضی کے مطابق اسے نمٹا سکتے ہیں۔
جب یہ مقدمہ درج کیا گیا تو وی کے سکسینہ نیشنل کونسل فار سول لبرٹیز نامی ایک این جی او کے صدر تھے۔ انہوں نے 2001 میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کیا تھا۔ ان کے مطابق، پاٹکر نے ایک پریس ریلیز جاری کرکے ان کی بدنامی کی تھی۔
بھارت ایکسپریس۔