لداخ کی پینگونگ تسو جھیل میں چھترپتی شیواجی کے مجسمے کی تنصیب پر تنازعہ
Chhatrapati Shivaji Statue: فوج نے لداخ میں پینگونگ تسو جھیل کے قریب چھترپتی شیواجی مہاراج کا مجسمہ نصب کیا ہے۔ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر تنازع شروع ہو گیا ہے۔ اب مطالبہ ہے کہ لداخ کو فتح کرنے والے جنرل زوراور سنگھ کا مجسمہ یہاں نصب کرنا بہتر ہوگا۔
مشرقی لداخ میں شیواجی مہاراج کا 30 فٹ اونچا مجسمہ 14,300 کی بلندی پر نصب کیا گیا ہے۔ یہ جگہ چین کے ساتھ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LaC) کے قریب ہے۔ اس مجسمے کا افتتاح فوج کی 14ویں کور فائر اور پوری فیوری کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل ہتیش بھلا نے کیا ہے۔
But Shivaji is not facing towards the Chinese for some strange reason
Nothing against Shivaji in Pangong Tso, just that he is too far away from his Karambhoomi
A statue of Gen Zorawar Singh Kahluria would have been appropriate, who conquered over 500 miles of western Tibet https://t.co/fix9ZgVGv7— RajBhaduriAviator (@RajBhads90) December 28, 2024
لیفٹیننٹ جنرل بھلا مراٹھا لائٹ انفنٹری کے رجمنٹ کے کرنل بھی ہیں۔ اس موقع پر لیفٹیننٹ جنرل بھلا نے جدید دور کی فوجی مہمات میں شیواجی مہاراج کے بہادری، حکمت عملی اور انصاف کے نظریات کی مطابقت پر بات کی۔
پینگونگ جھیل کے قریب ڈوگرہ جنرل زوراور سنگھ کا مجسمہ نصب کرنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ وہی عظیم جنگجو ہیں جنہوں نے لداخ کو فتح کیا تھا۔ انہوں نے 1800 کی دہائی میں تبت میں بھی جنگ کی۔ کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ یہاں سے کچھ دور 1962 کے ہیرو پرم ویر چکر کے فاتح شیطان سنگھ نے چینیوں سے لڑتے ہوئے اپنی جان قربان کردی تھی۔ ان کا مجسمہ نصب نہیں کیا گیا۔
Pangong is a strategic location, should have been adorned by a figure who holds a historical importance in that location.
Gen Zorawar Singh went all the way in Tibbet and liberated Mansarovar after hundreds of years, Ladakh is part of India because of him.
Who are we fooling? https://t.co/PX1JhhJaLA
— History Of Rajputana (@KshatriyaItihas) December 29, 2024
کچھ لوگ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ کیا مہاراشٹر کے رائے گڑھ قلعے میں جنرل زوراور سنگھ کا مجسمہ لگایا جا سکتا ہے؟ فوج کے سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پینگونگ تسو جھیل پر ان کی (چھترپتی شیواجی کی) تنصیب فوجیوں کے حوصلے کو بڑھاوا اور ہندوستان کی تاریخی اور عصری فوجی طاقت کا ثبوت ہے۔
Pangong Tso is the place near which Hero of 1962, Maj Shaitan Singh laid is life fighting the Chinese. It is the same place from where Zorawar Singh marched to invade Chinese Tibet. https://t.co/a9FoYJ5eoz pic.twitter.com/OFZagcHVfO
— Engineer Who (@Engr_Who) December 29, 2024
حال ہی میں آرمی چیف کے لاؤنج میں 1971 میں پاکستان کے ہتھیار ڈالنے کی مشہور تصویر ہٹا دی گئی۔ اس کی جگہ پینگونگ تسو جھیل کی تصویر نظر آتی ہے۔
-بھارت ایکسپریس