لوک سبھا الیکشن 2024
اندور: اندور میں کانگریس کے ‘ڈمی’ (متبادل) امیدوار موتی سنگھ نے جمعرات کے روز مدھیہ پردیش ہائی کورٹ میں پارٹی کے انتخابی نشان کے ساتھ الیکشن لڑنے کی اجازت کے لیے اپیل دائر کی۔ اس اپیل میں سنگھ نے ہائی کورٹ کی سنگل بنچ کے 30 اپریل کے فیصلے کو چیلنج کیا ہے جس میں کانگریس کے انتخابی نشان پنجے کے ساتھ الیکشن لڑنے کی اجازت دینے کی ان کی عرضی کو مسترد کر دیا گیا تھا۔ سنگل بنچ نے کہا تھا کہ یہ عرضی قواعد و ضوابط سے متعلق غلط فہمی کی وجہ سے دائر کی گئی ہے۔
ہائی کورٹ کی ڈبل بنچ 3 مئی (جمعہ) کو سنگھ کی اپیل پر سماعت کرے گی۔ سنگھ کے کاغذات نامزدگی کو ریٹرننگ افسر نے چھ دن پہلے مسترد کر دیا تھا، لیکن اندور کانگریس کے امیدوار اکشے کانتی بم کے کاغذات نامزدگی واپس لینے کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے عدالت سے درخواست کی ہے کہ انہیں پارٹی کے انتخابی نشان کے ساتھ الیکشن لڑنے کی اجازت دی جائے۔
سنگھ کی اپیل میں کہا گیا ہے کہ ریٹرننگ افسر نے 26 اپریل کو کاغذات کی جانچ کے دوران ان کے کاغذات نامزدگی کو صرف اس بنیاد پر مسترد کر دیا تھا کہ وہ محض ایک متبادل امیدوار تھے، جبکہ بم پارٹی کے منظور شدہ امیدوار تھے۔
اپیل میں کہا گیا کہ چونکہ بم نے اپنا نامزدگی واپس لے لیا ہے، اس لیے سنگھ کو انتخابی نشان (ریزرویشن اینڈ الاٹمنٹ آرڈر) 1968 کے تحت کانگریس کے انتخابی نشان ‘پنجہ’ کے ساتھ الیکشن لڑنے کی اجازت دی جانی چاہئے۔
یہ بھی پڑھیں: گلگوٹیا یونیورسٹی کے طلبا کی جم کر ہورہی ہے فضیحت،کروڑوں روپئے میں اندھ بھکت ہورہے ہیں تیار،ہندی انگلش پڑھنے سے ہیں قاصر
اندور میں کانگریس کو بڑا جھٹکا دیتے ہوئے، بم نے 29 اپریل کو نامزدگی واپس لینے کی آخری تاریخ کو اپنا نامزدگی واپس لے لیا اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں شمولیت اختیار کر لی۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی کا گڑھ سمجھی جانی والی اس سیٹ پر کانگریس کا انتخابی چیلنج ختم ہو گیا، جہاں وہ گزشتہ 35 سالوں سے جیت کا انتظار کر رہی ہے۔
بھارت ایکسپریس۔