جنوری 2023 میں امریکہ کی ہندنبرگ کی جانب سے ایک رپورٹ جاری کی گئی ،اس ریسرچ رپورٹ میں اڈانی گروپ پر دھوکہ دہی کا الزام عائد کیا گیا۔ جس کے بعد اپوزیشن جماعتوں، خاص طور پر کانگریس نے مودی حکومت پر کافی تنقید کی۔ ہندنبرگ رپورٹ کے سامنے آنے کے بعد اڈانی کمپنی کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ۔ کمپنی کے حصص میں کافی حد تک کمی بھی آئی تھی۔ کانگریس نے احتجاج کیا اور معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ کانگریس لیڈر راول گاندھی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران اڈانی کو بدعنوانی کی علامت بھی کہا تھا۔ راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی اور اڈانی کے تعلقات پر بھی سوال اٹھائے۔
اڈانی نے گلوبل انویسٹرس میٹ کے دوران سرمایہ کاری کا اعلان کیا تھا
اب کرناٹک میں اڈانی کا کھلے دل سے استقبال کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔ کرناٹک کے وزیر صنعت ایم بی پاٹل نے کہا ہے کہ ریاست اڈانی گروپ کے ذریعہ سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں اڈانی گروپ نے اعلان کیا تھا کہ کمپنی اگلے 7 سالوں میں 1 لاکھ کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کرے گی ۔ اڈانی گروپ نے اب تک کرناٹک میں 20 ہزار کروڑ سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی ہے ۔ یہ اعلان عالمی سرمایہ کاروں کے اجلاس کی افتتاحی تقریب کے دوران کیا گیا۔ کرناٹک میں کانگریس حکومت اب اڈانی کے استقبال کے لیے تیار ہے۔
وزیر صنعت ایم بی پاٹل نے کیا کہا؟
بی جے پی کا طنز