Bharat Express

Congress Meeting: کرناٹک کے کانگریس ارکان اسمبلی کے درمیان تنازعہ، اعلیٰ قیادت نے دہلی میں بلائی میٹنگ، راہل گاندھی اور کھرگے نے بنایا یہ منصوبہ

کانگریس ایم ایل اے مبینہ طور پر ناراض ہیں کہ ان کے حلقوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہو رہا ہے۔ ملاقات کے دوران انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر انہیں وقت نہیں دے رہے اور ان کے مسائل حل نہیں کر رہے۔

کانگریس نے 17 امیدواروں پرمشتمل 11ویں فہرست جاری کی۔

کرناٹک میں پارٹی کے اندر کچھ عرصے سے جاری اختلافات کو ختم کرنے کے لیے کانگریس ہائی کمان نے 2 اگست کو نئی دہلی میں ریاستی پارٹی لیڈروں کی دو میٹنگیں بلائی ہیں۔ پارٹی کے اعلیٰ ذرائع نے یہ اطلاع دی۔ کانگریس ذرائع کے مطابق پہلی ملاقات پارٹی ہائی کمان اور کرناٹک سے پارٹی کے اعلیٰ لیڈروں کے درمیان ہوگی۔ کانگریس کے ایک عہدیدار نے کہاکہ “پارٹی صدر ملکارجن کھرگے، کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی، وزیر اعلیٰ سدارامیا، نائب وزیر اعلیٰ اور ریاستی صدر ڈی کے۔ شیوکمار، قانون اور پارلیمانی امور کے وزیر ایچ کے۔ پاٹل، پارٹی جنرل سکریٹری کے. سی وینوگوپال اور رندیپ سنگھ سرجے والا سمیت کچھ دیگر اعلیٰ عہدیدار شرکت کریں گے۔

دوسری میٹنگ میں کیا ہوگا؟

عہدیدار نے بتایا کہ دوسری میٹنگ کانگریس وزراء کے ساتھ ہوگی جس میں پارٹی کے کچھ سینئر ایم ایل اے بھی حصہ لے سکتے ہیں۔ یہ میٹنگیں کانگریس لیجسلیچر پارٹی (سی ایل پی) کی جمعرات (29 جولائی) کو ہونے والی میٹنگ کے پارٹی قانون سازوں کی شکایات کو دور کرنے کے لیے غیر نتیجہ خیز ہونے کے پیش نظر بلائی گئی ہیں۔

کانگریس ایم ایل اے ناراض کیوں؟

کانگریس ایم ایل اے مبینہ طور پر ناراض ہیں کہ ان کے حلقوں میں کوئی ترقیاتی کام نہیں ہو رہا ہے۔ ملاقات کے دوران انہوں نے الزام لگایا کہ وزیر انہیں وقت نہیں دے رہے اور ان کے مسائل حل نہیں کر رہے۔

کانگریس کے ایک اورذرائع  نے کہاکہ “ان ایم ایل اے نے دستخطی مہم بھی چلائی تھی، جسے پارٹی لیڈروں نے قبول نہیں کیا۔ یہاں تک کہ وزیر اعلی سدارامیا نے سی ایل پی میٹنگ کے دوران انہیں خبردار کیا کہ وہ ایسے ہتھکنڈوں کا سہارا نہ لیں کیونکہ اس سے حکومت کی بدنامی ہوتی ہے۔ ,

کانگریس نے کیا کہا؟

ریاستی وزیر داخلہ ڈاکٹر پرمیشورا نے اس بات کی تردید کی کہ سی ایل پی میٹنگ کے دوران کوئی اختلاف نہیں تھا۔ پرمیشورا نے کہا کہ کچھ ایم ایل اے نے وزیر اعلیٰ کو خط لکھا تھا کہ وہ لیجسلیچر پارٹی کے ارکان کی میٹنگ بلائیں۔ اس کی وجہ یہ تھی کہ سی ایل پی کی آخری میٹنگ آدھی ختم ہو چکی تھی کیونکہ کانگریس لیڈر راہل گاندھی وزراء اور ایم ایل اے سے ملنا چاہتے تھے۔ ،

انہوں نے یہ بھی کہا کہ سدارامیا نے ایم ایل اے سے کہا کہ خط لکھنا مناسب نہیں ہے۔ پرمیشورا نے کہاکہ ’’وزیر اعلیٰ نے ایم ایل اے سے کہا کہ اگر آپ مجھے زبانی بتاتے تو میں میٹنگ بلاتا۔ انہوں نے ان سے درخواست کی کہ خطوط لکھنے کی روایت مستقبل میں جاری نہ رکھی جائے۔ ,