سی ایم یوگی اور اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے بدھ (21 اگست) کو ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو کو آڑے ہاتھوں لیا۔ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی یوگی نے مختار انصاری کی موت کا ذکر کرتے ہوئے سماج وادی پارٹی کے پی ڈی اے فارمولے پر سخت حملہ کیا۔ اس دوران انہوں نے ایس پی سربراہ اکھلیش یادو کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔
عوام سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا کہ سماج وادی پارٹی کے سربراہ ایک ایسے مافیا کی موت پر سوگ منا رہے تھے جس کے ہاتھ سینکڑوں ہندوؤں کے خون سے رنگے ہوئے تھے۔ یہ ہے پی ڈی اے کا اصل کردار۔
سی ایم یوگی نے اکھلیش یادو کو نشانہ بنایا
سی ایم یوگی نے کہا، “جو لوگ آپ کو تقسیم کرنے کا کام کر رہے ہیں، ان کے چہرے مختلف ہیں، ان کی زندگی مختلف ہے۔” ان کا کردار مختلف ہے۔ وہ کہیں گے کچھ، دکھائیں گے کچھ اور کریں گے۔ انہیں جب بھی موقع ملا، انہوں نے اتر پردیش کو فسادات کی آگ میں جھونک دیا۔ انہیں جب بھی موقع ملا، انہوں نے ہندوتوا کے ہیروز کی توہین کی۔ سماج وادی پارٹی کے سربراہ سردیو بابوجی کے انتقال پر ایک لفظ بھی نہیں بول سکے۔ تعزیت کے لیے جانا بھول گئے، ایک لفظ بھی نہ نکلا اور ریاست کا ایک مافیا (مختار انصاری) کا انتقال ہوگیا، تو وہ اس کے گاؤں گئے۔ کیا یہ پی ڈی اے ہے؟
سی ایم یوگی نے کیا کہا؟
وزیر اعلی یوگی نے مزید کہا، اکھلیش یادو حکومت سے بات نہیں کرتے، “وہ راجو بھیا سے بات کر کے تعزیت کا اظہار کر سکتے تھے۔” کیونکہ سردیو بابو جی بھی گورنر تھے۔ دو ریاستوں کے گورنر رہ چکے ہیں۔ دو بار ریاست کے وزیر اعلیٰ رہ چکے ہیں۔ ریاست میں وزیر رہ چکے تھے۔ 10 بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ وہ دو بار ایم پی رہ چکے ہیں، لیکن ایک لفظ بھی نہیں نکلا۔ ایس پی چیف اکھلیش یادو ایسے مافیا کی موت پر ماتم کر رہے تھے جس کے ہاتھ سینکڑوں ہندوؤں کے خون سے رنگے ہوئے تھے۔
بھارت ایکسپریس۔