Bharat Express

Amit Shah Meets Yogi Adityanath: یوپی کو لے کر ہلچل تیز! کابینہ کی میٹنگ سے پہلے امت شاہ سے ملنے پہنچے سی ایم یوگی

سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک بار پھر امت شاہ کو مرکز میں وزیر بننے پر مبارکباد دی۔ اس کے ساتھ ہی دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب مودی کابینہ کی پہلی میٹنگ پیر کی شام لوک کلیان مارگ پر واقع وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ہونے کا امکان ہے۔

یوپی کو لے کر ہلچل تیز! کابینہ کی میٹنگ سے پہلے امت شاہ سے ملنے پہنچے سی ایم یوگی

Amit Shah Meets Yogi Adityanath: مرکزی وزیر امت شاہ نے پیر (10 جون، 2024) کو یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ سے ملاقات کی۔ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ نے ایک بار پھر امت شاہ کو مرکز میں وزیر بننے پر مبارکباد دی۔ اس کے ساتھ ہی دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ایسے وقت میں ہوئی جب مودی کابینہ کی پہلی میٹنگ پیر کی شام لوک کلیان مارگ پر واقع وزیر اعظم کی رہائش گاہ پر ہونے کا امکان ہے۔

ایسے میں امت شاہ اور یوگی آدتیہ ناتھ کی ملاقات کو لے کر سیاسی حلقوں میں کئی قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں۔ امکان ہے کہ دونوں لیڈروں کے درمیان اتر پردیش کے لوک سبھا انتخابی نتائج کو لے کر بات چیت ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ امت شاہ اور یوگی آدتیہ ناتھ کے درمیان بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا اس پر بات چیت کا امکان ہے۔

بی جے پی نے کیا کہا؟

نتائج آنے کے بعد بی جے پی لیڈر راجویر سنگھ نے کہا کہ وہ اندرونی کشمکش کی وجہ سے الیکشن ہار گئے ہیں۔ اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ کلیان سنگھ کے بیٹے اور اس بار ایٹا لوک سبھا سیٹ سے الیکشن ہارنے والے راجویر سنگھ نے دعویٰ کیا کہ وہ الیکشن نہیں ہارے ہیں، بلکہ باغیوں کے ہاتھوں شکست کھا گئے ہیں۔

کون ہوگا بی جے پی کا صدر؟

مودی حکومت کے تیسرے دور میں وزراء کونسل کی حلف برداری کی تقریب کے بعد اب سب کی نظریں اس پر لگی ہوئی ہیں کہ بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا۔ اس کی وجہ پارٹی کے موجودہ صدر جے پی نڈا کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔ جنوری 2020 میں، جے پی نڈا نے امت شاہ کی جگہ بی جے پی صدر کا عہدہ سنبھالا۔ صدر کے طور پر نڈا کی میعاد اس ماہ ختم ہونے والی ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Prem Singh Tamang: ایس کے ایم کے سربراہ پی ایس تمانگ سکم کے وزیر اعلیٰ کے طور پر آج لیں گے حلف، 32 میں سے 31 سیٹوں پر درج کی ہے جیت

یوپی میں کس کو کتنی سیٹیں ملیں؟

اتر پردیش میں لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو سب سے بڑا دھچکا لگا ہے۔ ریاست کی 80 سیٹوں میں سے سابق وزیر اعلی اکھلیش یادو کی سماج وادی پارٹی نے 37 سیٹیں جیتی ہیں۔ ساتھ ہی بی جے پی کو 33 سے مطمئن ہونا پڑا۔ اس کے علاوہ انتخابات میں ایس پی کے ساتھ لڑنے والی کانگریس نے 6 سیٹیں جیتی ہیں۔ 2014 کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب بی جے پی جادوئی اکثریت کے 272 کے اعداد و شمار کو عبور نہیں کر سکی۔ اس کی وجہ سے نیشنل ڈیموکریٹک الائنس (این ڈی اے) میں شامل پارٹیوں پر بی جے پی کا انحصار بڑھ گیا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read