مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی موہن یادو آج (19 مئی) غازی پور سے بی جے پی امیدوار پارس ناتھ رائے کی حمایت میں جلسہ عام کرنے کے لیے غازی پور پہنچے۔ اس دوران انہوں نے یادو ووٹروں کو راغب کرنے کی کوشش کی۔ غازی پور میں یادو ووٹر سب سے زیادہ ہیں اور ان کی تعداد تقریباً 4 لاکھ 50 ہزار ہے۔ جنگی پور اسمبلی میں موہن یادو شیخ پور پہنچے تھے کیونکہ جنگی پور اسمبلی میں یادو ووٹروں کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔
اس جلسہ عام میں سماجوادی پارٹی پر نشانہ لگاتے ہوئے وزیر اعلی موہن یادو نے کہا کہ یہاں یادو کے نسلوں کا قتل ہوا، لیکن بڑی پارٹیوں کے لوگ وہاں تک نہیں گئے، بلکہ یہ کارنامہ انجام دینے والوںکی قبروں پر پھول چڑھانے گئے۔ آپ ان کی جگہ جائیں یا نہ جائیں یہ آپ کی مرضی ہے لیکن جو بے گناہ مارے گئے ان کا کیا قصور؟ اب تمام غنڈے، بم دھماکے کرنے والے اور دہشت گردی کے مترادف افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔
غازی پور سے ایس پی امیدوار افضل انصاری پر حملہ
سی ایم موہن یادو نے اسٹیج سے نعرہ لگایا کہ بتاؤ ہماری قسمت کا مالک کون ہے – گیتا، گنگا اور ماں گائے۔افضل انصاری پر طنز کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ کوئی ان کا جال ہے، کوئی ان کا افضال ہے، اس جال میں مچھلیاں کیسے پھنس گئیں۔ اب آیا ہے اونٹ پہاڑ کے نیچے، یہ الیکشن صرف ہمارا الیکشن نہیں ہے، یہ گائے ماں، گنگا، رام اور کرشن کا الیکشن ہے۔
کانگریس کو نشانہ بنایا
سی ایم نے اسٹیج سے کانگریس کو گھیرنے کی کوشش کی اور کہا کہ کانگریس کے بہت سے لیڈر مجھ سے شکایت کرتے ہیں کہ آپ مذہب کی بات کیوں کرتے ہیں۔ اگر کوئی مذہب نہیں تو کیا میں بددیانتی کی بات کروں؟ انہوں نے مزید کہا کہہم نے بھگوان کرشن کی زندگی دیکھی ہے۔ اس نے صرف اس وقت تک بانسری بجائی جب تک اس کی ضرورت تھی، لیکن جیسے ہی کنس جیسے لوگ اس کے سامنے آئے، اس نے سدرشن چکر اٹھایا اور اپنا کام مکمل کیا۔
بانسری تب تک بجے گی جب تک کنس جیسے لوگ نہیں آئیں گے۔ رام اور کرشن ایک ہی ہیں لیکن دونوں میں فرق یہ ہے کہ ایک نے وقار قائم کیا اور دوسرے نے ایسے لوگوں کو سیدھا کیا۔ جب بھی دہشت بڑھی اور لوگ غلط راستے پر چلے گئے، یادو نسلوں نے انہیں صحیح راستے پر لانے کا کام کیا۔
سی ایم موہن یادو نے پی ایم مودی کی تعریف کی۔
سی ایم نے کہا کہ بی جے پی نے ایک چھوٹے کارکن کو اس سطح پر لا کر وزیر اعلیٰ بنایا۔ پی ایم مودی سب کو ساتھ لے کر چلتے ہیں، لیکن سامنے والوں نے صرف اپنے خاندان کی ترقی کی۔ انہوں نے امیٹھی کو برباد کر دیا اور اب وہ امیٹھی کی طرف بڑھ گئے ہیں۔ وہ اس طرح بھاگے کہ اگر وایناڈ میں سمندر نہ ہوتا تو عرب جا کر الیکشن لڑتا۔ آپ دہلی میں لڑیں اور یوپی میں الیکشن لڑیں۔ غازی پور میں لوگ دہشت کے سائے میں لوٹے جاتے تھے، لیکن اب وہاں 56 انچ کی بی جے پی کی حکومت ہے۔ ایسا کرنے والوں سے حساب لیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔