ندوۃ السنہ کے زیر اہتمام چلنے والے تعلیمی اداروں میں طلبا وطالبات کے لئے جلسہ تقسیم اسناد کا اہتمام کیا گیا۔
اترپردیش کے سدھارتھ نگرضلع میں تعلیم پرخصوصی توجہ دی رہی ہے اوریہاں پرمیڈیکل کالج اور ڈگری کالج سے لے کرکئی اہم اورخاص دینی مدارس تعلیمی خدمات انجام دے رہے ہیں۔ اگرہم دینی تعلیمی اداروں کی بات کرتے ہیں تو سدھارتھ نگرمیں کئی مدارس نے خود کی اہمیت وافادیت کوثابت بھی کیا ہے۔ اسی فہرست میں ایک اہم نام ہے ندوۃ السنہ ایجوکیشنل ویلفیئرسوسائٹی کے زیراہتمام چلنے والے ادارہ جامعہ الفاروق الاسلامیہ اورکلیۃ حفصہ للبنات کا نام کافی اہم ہے۔ یہ ادارہ مدارس اسلامیہ کے لئے آئیڈیل بن گیا ہے اورعلم کا روشن پورے علاقے میں روشن کر رہا ہے۔ ضلع سدھارتھ نگراوربستی کی اگربات کی جائے تویہ سرزمین ہمیشہ اورہراعتبارسے زرخیز رہی ہیں، لیکن اب یہ علاقہ دینی اورعصری تعلیم کے ساتھ طلبا کے مستقبل کوسنوارنے کا کام کر رہا ہے۔ ندوۃ السنہ کے تعلیمی اداروں پردینی تعلیم کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم پربھی توجہ دی جاتی ہے تاکہ عالمیت اورفضیلت کی سند حاصل کرنے کے بعد یہی طلبا میڈیکل، انجینئرنگ اوردیگرشعبوں میں اعلیٰ تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
ندوۃ السنہ کے زہراہتمام چلنے والے تعلیمی ادارے جامعہ الفاروق الاسلامیہ اورکلیہ حفصہ للبنات میں طلبا وطالبات کے سالانہ انجمن کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پرجامعۃ الفاروق الاسلامیہ کے 12 طلبا کو سند فراغت سے سرفرازکیا گیا جبکہ کلیۃ حفصہ للبنات کی 85 طالبات کواسناد اورانعامات سے نوازا گیا۔ اس تقریب میں مہمان خصوصی کے طورپرکویت کے وزارت خیریہ کے رئیس ڈاکٹراحمد صباح ناصر الملّا اورجنرل مینجرشیخ حمد بن محمد الھاجری نے شرکت کی۔ اس موقع پرندوۃ السنہ کے صدرمولانا شمیم احمد خلیل سلفی اورنائب ناظم مولانا عبدالمعین مدنی نے مہمانوں کا والہانہ استقبال کیا۔ طلبا وطالبات نے مختلف زبانوں میں تقاریرپیش کیں، جس کی مہمانان نے خوب ستائش کی اورانہیں انعام واکرام سے نوازا۔ طلبا وطالبات نے خوبصورت آواز میں ترانہ جامعہ پیش کیا۔
احمد صباح ناصرالملّا نے اتحاد کا پیغام دیا
وزارت خیریہ کے رئیس ڈاکٹراحمد صباح ناصر الملّا نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ ہم مختلف ممالک کے باشندے ہیں، لیکن ہم ایک نبی کو ماننے والے اورایک کتاب پرایمان لانے والے اورایک رب کی عبادت کرنے والے ہیں، لہٰذا ہم تمام مسلمان ایک دوسرے کے بھائی ہیں۔ اپنی بات کوآگے بڑھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ ایک جسم کے مانند ہے، جو اتحاد کی بنیاد واساس بھی ہے۔ اس کے برعکس دوسری قوموں میں مختلف افکارومناہج پرایمان رکھنے کی وجہ سے اتحاد ناممکن ہے۔ انہوں نے اسلامی اخوت و بھائی چارے پرزوردیتے ہوئے کہا کہ ہم عربی ونجمی سب یکساں ہیں۔ ہمارے درمیان سوائے تقویٰ کے کوئی وجہ افتخارنہیں ہے۔ ڈاکٹراحمد صباح ناصرالملّا نے فلسطین میں غزہ کے مسلمانوں کے جانی ومالی نقصان پرافسوس کا اظہارکرتے ہوئے اعدائے اسلام کے نرغے سے باہرنکلنے کے لئے تمام امت مسلمہ سے ان کے حق میں دعا کرنے کی اپیل کی۔ پروگرام کے دوسرے سیشن میں احمد صباح ناصر الملا نے ندوۃ السنہ کے زیر اشراف کلیتہ حفصہ کی فضیلت کی تقریبا 85 طالبات کواسناد وانعامات سے نوازتے ہوئے اسلام پرقائم ودائم رہنے اوردعوت دین دینے کی تلقین کی۔ اس موقع پر طالبات نے مختلف زبان میں تقاریرکیں، جسے احمد صباح ناصر الملا نے بہت پسند کیا اور طالبات کوان کی بہترین کارگردگی پر تحائف سے بھی نوازا اور مستقبل میں کامیابی کی دعاء دی۔ پروگرام سے شیخ احمد بن محمد الہاجری المدیرالعام لجمعتہ الحکمہ الکویتیتہ الخیریتہ ندوۃ السنتہ کے صدر فصیلتہ الشیخ شمیم خلیل سلفی نے بھی خطاب کیا اورطالبات کو بیش قیمتی نصیحتوں سے نوازا۔
ذمہ داران ندوۃ السنہ نے مہمانوں کا کیا والہانہ استقبال
پروگرام کی سرپرستی جامعہ کے صدرمولانا شمیم خلیل احمد سلفی، صدارت نائب ناظم فضیلتہ الشیخ عبد المعین مدنی اورنظامت ڈاکٹرلیث محمد مکی نے کی۔ ندوۃ السنتہ کے نائب ناظم فضیلتہ الشیخ عبد المعین مدنی نے مہمانوں کا استقبال اور شکریہ ادا کرتے ہوئے تمام شعبوں کے رفاہی کاموں کا ذکرکیا۔ مولانا شمیم احمد سلفی اورعبدالمعین مدنی بھارت ایکسپریس سے خصوصی بات چیت میں تمام مہمانوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ ندوۃ السنہ کے زیر اہتمام چلنے والے تعلیمی اداروں میں ہزاروں طلبا تعلیم حاصل کررہے ہیں اورہماری کوشش ہے کہ دینی تعلیم مضبوط ہو، لیکن اس کے ساتھ ساتھ عصری تعلیم پربھی خصوصی توجہ دی جائے تاکہ ہمارے مدارس کے طلبا اب کسی بھی پیچھے نہ رہیں۔ ہمارے یہاں کے طلباء وطالبات تعلیم حاصل کرنے کے بعد مختلف میدانوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں، جس سے ہمیں کافی مسرت اورخوشی ہوتی ہے۔ اس موقع پرشیخ الجامعہ مولانا شفیع اللہ مدنی، ڈاکٹرمحمد عیسیٰ، مولانا کلام اخترسنابلی، محمد معراج مدنی، محمد عاصم مدنی، تنزیل الرحمان حجازی، نو رالہدیٰ مدنی، مطیع اللہ مدنی، مولانا شریف اللہ سلفی، عبد المقیت تیمی، حافظ سبحان اخترندوی، حافظ توصیف احمد، مولانا کتاب اللہ، پرنسپل عبید الرحمان، ماسٹرمحمد اکرام، مولانا شاداب احمد ریاضی کے علاوہ دیگراساتذہ اورطلبا وطالبات موجود رہے اورطلباوطالبات کی سرگرمیوں سے کافی متاثرہوئے،جماعت خامسہ کی طالبہ سودہ بنت محمد الیاس نے جہیز جیسی لعنت اور برائی کو مٹانے کے لئے مترنم آواز میں نظم پیش کیا، جس پر کویت سے آئے مہمان نے انعام سے نوازا۔
بھارت ایکسپریس۔