Bharat Express

Chinese Apps: مرکزی حکومت کی ڈیجیٹل ہڑتال، 200 سے زائد چینی کنکشن ایپس پر پابندی

خاص طور پر آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں ان ایپس کے قرض لینے والوں کی طرف سے کئی خودکشیوں اور ہراساں کیے جانے کے بعد یہ مسئلہ منظر عام پر آیا۔

مرکزی حکومت کی ڈیجیٹل ہڑتال، 200 سے زائد چینی کنکشن ایپس پر پابندی

Chinese Apps:  چینی لون اور بیٹنگ ایپس کے خلاف مسلسل شکایات کے بعد، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت نے مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایات پر 138 بیٹنگ ایپس اور 94 قرض دینے والی ایپس پر پابندی اور بلاک کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق ان تمام ایپس کا چینی کنکشن ہے اور یہ ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت کو نقصان پہنچانے والی ہیں۔

معلومات کے مطابق، کچھ دن پہلے، مرکزی وزارت داخلہ کی طرف سے الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کی وزارت کو ایسی چینی ایپس پر پابندی لگانے کی ہدایت دی گئی تھی، جو کسی دوسرے تھرڈ پارٹی لنک کے ذریعے کام کر رہی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ تمام چینی ایپس آئی ٹی ایکٹ کے سیکشن 69 کی خلاف ورزی کر رہی تھیں۔ ان میں ایسا مواد ہے جو ہندوستان کی خودمختاری اور سالمیت کے لیے خطرہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Pakistan Terrorists: ہندوستان میں دہشت گردانہ حملے کی پاکستانی سازش ناکام، حیدرآباد میں تھی وولف اٹیک کی تیاری، این آئی کا بڑا انکشاف

ذرائع کے مطابق یہ ایپس معاشی طور پر پسے ہوئے لوگوں کو قرضوں کے جال میں پھنساتی تھیں اور پھر قرض کے سود کو 3 ہزار فیصد تک بڑھا دیا جاتا تھا۔ اس کے ساتھ ہی بہت سے لوگ جو قرض ادا نہیں کر پا رہے تھے، ان چینی ایپس کے لیے کام کرنے والوں نے اس قدر ہراساں کیا کہ وہ خودکشی کرنے پر مجبور ہو گئے۔ خاص طور پر آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں ان ایپس کے قرض لینے والوں کی طرف سے کئی خودکشیوں اور ہراساں کیے جانے کے بعد یہ مسئلہ منظر عام پر آیا۔

دوسری طرف، ان چینی ایپس میں سرور سائیڈ سیکیورٹی کا غلط استعمال کرنے اور انہیں جاسوسی کے ٹولز میں تبدیل کرنے کی صلاحیت بھی ہے۔ دراصل ان ایپس کو ہندوستانیوں کے اہم ڈیٹا تک رسائی حاصل ہے۔ ایسے ڈیٹا تک رسائی کو بڑے پیمانے پر جاسوسی کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، جس کی وجہ سے ایسی تمام ایپس کو ملک کے لیے خطرہ قرار دیا جا رہا ہے۔

مرکزی وزارت داخلہ نے چھ ماہ قبل کچھ چینی قرض دینے والے ایپس کی تحقیقات شروع کی تھی۔ تحقیقات سے پتہ چلا کہ اس طرح کی 94 ایپس ای اسٹور پر موجود ہیں اور کسی اور تھرڈ پارٹی لنک کے ذریعے کام کر رہی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی سیکورٹی ایجنسیوں نے وزارت داخلہ سے بھی کہا تھا کہ اس طرح کی سٹے بازی اور قرض دینے والے ایپس پر پابندی عائد کی جائے۔

یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل 2022 میں مرکز نے ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ بننے والی 54 چینی ایپس پر پابندی لگا دی تھی۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read