
صارفین کے امور، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت کے تحت سینٹرل کنزیومر پروٹیکشن اتھارٹی (سی سی پی اے) نے ایمیزون، فلپ کارٹ، میشو اور او ایل ایکس سمیت 13 آن لائن کامرس پلیٹ فارمز کو مبینہ طور پر لازمی لائسنسنگ اور انکشاف کے اصولوں کی پابندی کیے بغیر واکی ٹاکی فروخت کرنے کے خلاف نوٹس جاری کیے ہیں۔ یہ اقدام ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں کیا گیا ہے کیوں کہ اس طرح کے آلات قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے ’’واکی ٹاکیز وائرلیس آپریٹنگ لائسنس یا قابل اطلاق قوانین کی تعمیل کو لازمی بنائے بغیر ای کامرس پلیٹ فارمز پر فروخت کی جا رہی ہیں۔ واکی ٹاکیز کے لیے پروڈکٹ کی فہرستیں یہ واضح نہیں کرتی ہیں کہ آیا ڈیوائس کو استعمال کے لیے متعلقہ اتھارٹی سے لائسنس کی ضرورت ہے یا نہیں۔‘‘
Central Consumer Protection Authority (CCPA) Issues 13 Notices to E-Commerce Platforms Over Illegal Sale of Licensed Frequency Wireless Devices (Walkie-Talkies)
These platforms include Amazon, Flipkart, Meesho, OLX, TradeIndia, Facebook, Indiamart, VardaanMart, Jiomart,…
— PIB India (@PIB_India) May 9, 2025
ایک آفیشل ریلیز کے مطابق مذکورہ پلیٹ فارمز کو وائرلیس پلاننگ اینڈ کوآرڈینیشن (WPC) ونگ کی جانب سے لائسنسنگ کی ضروریات، فریکوئنسی وضاحتیں، یا آلات کی قسم کی منظوری (ETA) کے بارے میں واضح طور پر مطلع کیے بغیر واکی ٹاکیز کی فہرست اور فروخت کرتے ہوئے پایا گیا جو کہ کنزیومر پروٹیکشن ایکٹ 2019 کی خلاف ورزی ہے۔
اتھارٹی نے ان پلیٹ فارمز سے تفصیلی معلومات طلب کی ہیں، بشمول بیچنے والے کی اسناد، پروڈکٹ یو آر ایل، لائسنسنگ دستاویزات، ای ٹی اے سرٹیفیکیشن اسٹیٹس، اور جنوری 2023 کے بعد سے یونٹ سیلز ڈیٹا۔ کنزیومر پروٹیکشن (ای کامرس) رولز 2020 کے مطابق آن لائن مارکیٹ پلیسز کے لیے صارفین کو تمام ضروری معلومات فراہم کرنا لازمی ہے۔ CCPA نے نشاندہی کی کہ فریکوئنسی رینج یا قانونی حدود جیسی اہم تفصیلات کو ظاہر کرنے میں ناکامی ان اصولوں کی خلاف ورزی کرتی ہے۔ سی سی پی اے نے اس معاملے پر وزارت داخلہ اور محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن سے بھی رابطہ کیا ہے۔
بھارت ایکسپریس اردو
بھارت ایکسپریس اردو، ہندوستان میں اردوکی بڑی نیوزویب سائٹس میں سے ایک ہے۔ آپ قومی، بین الاقوامی، علاقائی، اسپورٹس اور انٹرٹینمنٹ سے متعلق تازہ ترین خبروں اورعمدہ مواد کے لئے ہماری ویب سائٹ دیکھ سکتے ہیں۔ ویب سائٹ کی تمام خبریں فیس بک اورایکس (ٹوئٹر) پربھی شیئر کی جاتی ہیں۔ برائے مہربانی فیس بک (bharatexpressurdu@) اورایکس (bharatxpresurdu@) پرہمیں فالواورلائک کریں۔ بھارت ایکسپریس اردو یوٹیوب پربھی موجود ہے۔ آپ ہمارا یوٹیوب چینل (bharatexpressurdu@) سبسکرائب، لائک اور شیئر کرسکتے ہیں۔