ملک کی کئی ریاستوں میں اسکولوں کو بم سے اڑانے کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کو دہلی کے 2 اور حیدرآباد کے 1 اسکولوں کے خلاف بم کی دھمکیاں موصول ہوئی ہیں۔ یہ دھمکی ای میل کے ذریعے بھیجی گئی۔اس کے علاوہ میل بھیجنے والے نے ڈی ایم کے کے سابق لیڈر ظفر صادق کی گرفتاری کا ذکر کیاہے۔ حال ہی میں اسے این سی بی اور پھر ای ڈی نے گرفتار کیا تھا۔ اس کے علاوہ تمل ناڈو کے کوئمبٹور کے دو پرائیویٹ اسکولوں چناویڈم پٹی اور سراوان پٹی کو بھی بم کی دھمکیاں ملی ہیں۔
دھمکی کی اطلاع ملنے کے بعد بم اسکواڈ کی ٹیمیں ان تمام اسکولوں میں پہنچ گئیں۔ اس کے بعد اسکولوں کو خالی کرا لیا گیا اور تحقیقات کی گئیں۔ تاہم کوئی بھی مشکوک چیز نہیں ملی۔ قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل 20 اکتوبر کو دہلی کے روہنی میں دھماکہ ہوا تھا۔ تاہم اس حملے میں کوئی زخمی نہیں ہوا۔ صرف دکانوں اور اسکول کی دیوار کو نقصان پہنچا۔ تاہم، اس معاملے کا اس دھمکی آمیز میل سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ پولیس اس معاملے کی علیحدہ تحقیقات کر رہی ہے۔
اس سے پہلے یکم مئی کو دہلی-این سی آر کے اسکولوں کو بم کی دھمکی دی گئی تھی۔ اس کے بعد بھی دہلی پولیس، بم ڈسپوزل اسکواڈ، فائر انجن اور ایمبولینسیں اسکول پہنچ گئیں۔ اس کے بعد پولیس نے تمام اسکولوں کی تلاشی لی لیکن انہیں کوئی مشتبہ چیز نہیں ملی۔ وہیں دوسری جانب آج پھر 10 پروازوں کو بم سے اڑانے کی دھمکی ملی ہے،انڈیگو کے 10 طیارے کو نشانہ بنانے کی دھمکی ملی ہے ،حالانکہ 21اکتوبر کوبھی کئی طیاروں کو بموں سے نشانہ بنانے کی دھمکی دی گئی تھی۔ انڈگو، وستارا اور ایئر انڈیاکی پروازیں تھیں جنہیں دھمکی ملی تھی۔ تاہم اس میں بھی تفتیش کے دوران کچھ نہیں ملا۔ ان دھمکیوں کی وجہ سے ایئر لائنز کمپنی کو بھاری نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔