بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا
وزیر اعظم نریندر مودی، وزیر داخلہ ایت شاہ اور وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی قیادت والی بھارتیہ جنتا پارٹی نے پیر کی سہ پہر پارلیمنٹ میں راہل گاندھی کی تقریر کی سخت مخالفت کی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر جے پی نڈا نے بھی کانگریس کے رکن پارلیمنٹ اور اپوزیشن کے نئے لیڈر پر تمام ہندوؤں کی توہین کا الزام لگایا۔
یہ ردعمل اس وقت آیا جب راہل گاندھی نے بی جے پی اور اس کے نظریاتی سرپرست، آر ایس ایس پر کڑی تنقید کی، اور یہ دعویٰ کیا کہ دونوں میں سے کوئی بھی حقیقی معنوں میں تمام ہندوؤں کی نمائندگی نہیں کرتا ہے۔ اپنی تقریر کے دوران راہل نے آئین کی ایک کاپی اور دیوتاؤں اور مذہبی علامتوں سے متعلق تصاویر لہرائیں۔
راہل گاندھی کی بات سن کر بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما جے پی نڈا نے ٹویٹ کیا، ”راہل گاندھی کو فوری طور پر تمام ہندوؤں سے معافی مانگنی چاہیے کیونکہ انھوں نے ہندوؤں کو ‘پُرتشدد’ کہا ہے۔ یہ وہی شخص ہے جو غیر ملکی سفارت کاروں کو بتا یا تھا کہ ہندو دہشت گرد ہیں۔ ہندوؤں کے خلاف اس طرح کی نفرت کو روکنا ہوگا۔
First day, worst show!
Lies + Hindu hatred = Rahul Gandhi Ji in Parliament.
Third Time Fail LoP has a knack for agitated, flawed logic. His speech today has shown that neither has he understood the mandate of 2024 (his third successive loss) nor does he have any humility.
— Jagat Prakash Nadda (@JPNadda) July 1, 2024
نڈا نے کہا، ”اپوزیشن لیڈر (راہل گاندھی) اب تک پانچ بار ایم پی رہ چکے ہیں، لیکن انہوں نے پارلیمنٹ سے متعلق تہذیب نہیں سیکھی ہے اور آداب کو نہیں سمجھتے ہیں۔ بار بار وہ گفتگو کی سطح کو کم کرتے ہیں۔ انہوں نے آج سپیکر کے سامنے جو کہا وہ بہت برا تھا۔ اس کے لیے اسے معافی مانگنی چاہیے۔‘‘
بھارت ایکسپریس۔