پٹنہ کے ڈی ایم نے بی پی ایس سی امد وار کو تھپڑ مارا۔
پٹنہ : بہار پبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی) کے ابتدائی امتحان (Preliminary Examination) میں کافی ہنگامہ ہوا۔ امتحان ختم ہونے کے بعد، پٹنہ کے کمہار میں باپو امتحانی کمپلیکس میں طلباء نے ہنگامہ شروع کر دیا۔ پٹنہ کے ضلع مجسٹریٹ چندر شیکھر سنگھ نے ہنگامہ کرنے والے امیدواروں میں سے ایک کو تھپڑ مار دیا۔
ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے طالب علم کو مار ا تھپڑ
بی پی ایس سی امیدواروں کے ہنگامے کو سنبھالنے کے لیے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ چندر شیکھر سنگھ پٹنہ کے ایس ایس پی راجیو مشرا کے ساتھ موقع پر پہنچے۔ جب افسران طلباء کو سمجھا رہے تھے، تبھی پٹنہ کے ڈی ایم نے اپنے غصہ پر قابو نہ رکھتے ہوئےہنگامہ کرنے والے طلباء میں سے ایک کو تھپڑ مار دیا۔ تھپڑ مارنے کے واقعے کے بعد وہاں کھڑے پولیس اہلکار طالب علم کو پکڑ کر اپنے ساتھ لے گئے۔
امتحانی مرکز میں ہنگامہ کر رہے تھے امیدوار
بتا دیں کہ بی پی ایس سی امتحان میں بے ضابطگیوں کو لے کر امیدوار ہنگامہ کر رہے تھے۔ ان کا الزام تھا کہ سوالیہ پرچہ انہیں تاخیر سے دیا گیا۔ امتحان کے دوران امیدوار سوالیہ پرچے اور او ایم آر شیٹس لے کر باہر آگئے۔ انہوں نے سوالیہ پرچہ بھی پھاڑ دیا۔
912 مراکز پر امتحان کا انعقاد
بہار پبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی) کے ذریعہ منعقدہ 70 واں مشترکہ ابتدائی امتحان جمعہ کو بہار کے 912 مراکز پر منعقد ہوا۔ یہ امتحان دارالحکومت پٹنہ کے 60 امتحانی مراکز پر لیا گیا تھا۔ اس امتحان کے لیے چار لاکھ 83 ہزار امیدواروں نے درخواست دی تھی۔ امتحان دوپہر 12 بجے سے 2 بجے تک ایک ہی شفٹ میں لیا گیا۔
امتحان کے بعد مطمئن نظر آئے امیدوار
بہار کے کیمور ضلع کی رہنے والی امیدوار برسیدہ راشد نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ پرچہ بہت اچھا تھا اور تاریخ کا حصہ خاص طور پر مددگار رہا۔ بی پی ایس سی کی تیاریاں بہت اچھی تھیں۔ ایک اور طالب علم انوراگ کیسری نے کہا کہ یہ میری دوسری کوشش تھی۔ پیپر میں حالات حاضرہ کے سوالات اچھے تھے۔ اگر کسی نے دو ماہ تک اچھی تیاری کی ہوتی تو وہ اچھے نمبر حاصل کر سکتا تھا۔ بی پی ایس سی کی تیاری ٹھیک تھی، لیکن اندرونی انتظامات کے بارے میں صرف کمیشن ہی جانتا ہے۔
بھارت ایکسپریس۔