سپریم کورٹ سے بائیجو کو بڑا دھچکا
تعلیمی ٹیکنالوجی کے شعبے کی بڑی کمپنی Byju’s کو سپریم کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ عدالت نے NCLAT کے فیصلے کے خلاف امریکی قرض دہندہ گلاس ٹرسٹ کمپنی کی درخواست پر بائیجو کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا ہے۔ عدالت اس معاملے کی اگلی سماعت 23 اگست کو کرے گی۔
این سی ایل اے ٹی کے حکم پر بھی لگائی روک
کیس کی سماعت کے دوران بی سی سی آئی کی جانب سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے این سی ایل اے ٹی کے خلاف دائر درخواست کی مخالفت کی۔ ایس جی مہتا نے کہا کہ این سی ایل اے ٹی آرڈر پر روک لگانے سے بی سی سی آئی کی تصفیہ ختم ہو جائے گی۔ سی جے آئی ڈی وائی چندرچوڑ کی سربراہی والی بنچ نے NCLAT کے حکم پر روک لگا دی ہے جس نے Byju اور BCCI کے درمیان تصفیہ کی اجازت دی تھی۔ اس کے ساتھ، عدالت نے بی سی سی آئی کے ساتھ بائیجو کے 158.9 کروڑ روپے کے واجبات کے تصفیہ کو منظور کرنے والے NCLAT آرڈر پر بھی روک لگا دی ہے۔
ادائیگی نہیں کی گئی تو دیوالیہ پن کا عمل دوبارہ شروع ہوگا
سپریم کورٹ نے بی سی سی آئی کو معاہدے کے تحت بائیجو سے موصول ہونے والے 158.9 کروڑ روپے الگ اکاؤنٹ میں رکھنے کی ہدایت دی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ NCLAT نے BCCI کے ساتھ Byju کے معاہدے کو منظوری دی تھی، جس کی وجہ سے اس کے دیوالیہ ہونے کا عمل روک دیا گیا تھا۔ تصفیہ کے مطابق، بائیجو کو بی سی سی آئی کے ساتھ اپنے واجبات کا تصفیہ کرنا ہوگا، جو 2 اگست اور 9 اگست کو ادا کیے جانے تھے۔ این سی ایل اے ٹی نے معاہدے کی منظوری دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر مقررہ وقت کے مطابق ادائیگی نہیں کی گئی تو دیوالیہ پن کا عمل دوبارہ شروع کر دیا جائے گا۔
بھارت ایکسپریس۔