نئےسال کی آمد
یکم جنوری ہے نیا سال ہے
دسمبر میں پوچھوں گا کیا حال ہے
امیر قزلباش
شعر
نیا سال دیوار پر ٹانگ دے
پرانے برس کا کلنڈر گرا
محمد علوی
شعر
پھر آگیا ہے ایک نیا سال دوستوں
اس بار بھی کسی سے دسمبر نہیں رکا
نامعلوم
برف لاکر ہتھیلی پر رکھ
مجھ کو مہندی لگا دسمبر کی
ایک دو شعر کچھ نہیں ،
اب تو غزلیں سنا دسمبر کی
(محمد ثمیر)
بھارت ایکسپریس آپ سبھی کو نئے سال کی آمد پر بےشمار مبارک بادپیش کرتا ہے۔یہ سال آپ سبھی کی زندگی میں اچھی خبروں کی ایک نئی روشنی لیکر آئے ۔