سماجوادی پارٹی کے سینئر لیڈر اعظم خان کو ڈونگر پور معاملے میں ضمانت مل گئی ہے۔
رام پور: ڈونگرپوربستی معاملے میں ایک مقدمے میں آج اعظم خان کو رامپورکورٹ سے بڑی راحت ملی ہے۔ عدالت نے اعظم خان، فصاحت خان شانو، شاہ زیب خان، برکت علی ٹھیکیدار، محمدعمران، محمد اکرام، پرویزعالم اورفیروزعالم سبھی کوعدالت نے بری کردیا ہے۔ اعظم خان کا ساتھ چھوڑکرفصاحت خان شانواورشاہ زیب خان 2022 میں بی جے پی میں شامل ہوگئے تھے۔
زبردستی مکانوں کو توڑنے کا الزام
دراصل، سماجوادی پارٹی کے دوراقتدار میں ڈونگرپور میں آسرا آواس کی تعمیر کرائی گئی تھی۔ اس جگہ پرپہلے سے کچھ لوگوں کے مکان بنے ہوئے تھے۔ الزامات کے مطابق، اس زمین کو سرکاری بتاکرمکانوں کو توڑ دیا تھا۔ متاثرین نے لوٹ پاٹ کا الزام بھی لگایا تھا۔ ریاست میں بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد سال 2019 میں اس معاملے میں رامپور کے گنج تھانے میں ایف آئی آردرج کرائی گئی تھی۔ گنج تھانہ علاقے کے ڈونگرپور بستی کو خالی کرانے کے کئی مقدمے سال 2019 میں درج ہوئے تھے۔ اس معاملے میں ٹھیکیدار برکت علی اور اعظم خان کو ملزم بنایا گیا تھا۔ کل 12 مقدمے درج ہوئے تھے۔ دفعہ 382، 504، 506، 452، 120 بی کے تحت معاملہ درج ہوا تھا۔
کیا تھا پورا معاملہ
ڈونگرپور بستی کے باشندہ ابرارملک نامی شخص نے گنج تھانہ میں مقدمہ درج کرایا تھا، جس میں اعظم خان، ریٹائرڈ پولیس آفیسر آل حسن اورٹھیکیداربرکت علی پر گھرمیں گھس کرلوٹ پاٹ اورمارپیٹ کرنے کا الزام لگایا گیا تھا یہ بھی الزام تھا کہ زبردستی گھرخالی کروا کر اسے منہدم کردیا گیا تھا۔ اعظم خان مختلف معاملوں میں اس وقت سیتا پور جیل میں بند ہیں اور ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ ان کی پیشی ہوئی تھی۔ اس درمیان اعظم خان کی اہلیہ تزئین فاطمہ کو اسی ماہ رامپور ضلع جیل سے رہا کردیا گیا۔ انہیں گزشتہ ہفتے ہائی کورٹ سے ضمانت مل گئی تھی۔