Bharat Express

Boost for Make in India: آرمینیا نے دفاعی برآمدات اور پیداوار کو بڑھانے کے لیے بھارت اور فرانس کی مشترکہ طور پر تیار کردہ ٹراجن توپوں کا دیاآرڈر

آرمینیا نے اپنے دفاعی بیڑے میں شامل کرنے کے لیے ہندوستان اور فرانس کی طرف سے مشترکہ طور پر تیار کردہ ٹریجن 155 ملی میٹر ٹووڈ آرٹلری گن سسٹم کا انتخاب کیا ہے۔ یہ گن سسٹم لارسن اینڈ ٹوبرو (ایل اینڈ ٹی) اور کے این ڈی  ایس  فرانس نے بنایا ہے۔

ٹریجن 155 ملی میٹر ٹووڈ آرٹلری گن سسٹم  جسے ہندوستان اور فرانس نے مشترکہ طور پر تیار کیا ہے، آرمینیا نے اپنے دفاعی بیڑے میں شامل کرنے کے لیے منتخب کیا ہے۔ اکنامک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اس گن سسٹم کو لارسن اینڈ ٹوبرو (ایل اینڈ ٹی) اور کے این ڈی ایس فرانس نے بنایا ہے۔ ہندوستانی فوج نے اس 52 کیلیبر گن سسٹم کا تجربہ کیا ہے اور اسے دلدلی میدانوں اور اونچائی والے سرد صحراؤں میں کامیابی سے چلانے کے قابل پایا ہے۔اس گن سسٹم کے کئی ذیلی نظام، جیسے کہ معاون پاور یونٹ، کنٹرول پینل اور رولنگ گیئر اسمبلی، ہندوستان میں مقامی طور پر تیار کیے گئے ہیں۔

ہندوستان-آرمینیا دفاعی تعاون کو بڑھانا

رپورٹ کے مطابق یہ بندوقیں آرمینیا میں پہلے سے موجود ہندوستانی نژاد ہتھیاروں کی رینج میں اضافہ کریں گی۔ ان میں ملٹی بیرل راکٹ لانچرز، آرٹلری گنز اور مختلف قسم کے گولہ بارود شامل ہیں۔ آرمینیا پہلے سے ہی مقامی ایڈوانسڈ ٹووڈ آرٹلری گن سسٹم استعمال کر رہا ہے۔

اسی طرح پیناکا ملٹی بیرل راکٹ لانچر سسٹم کے پہلے لانچرز اور متعلقہ آلات بھی آرمینیا پہنچ چکے ہیں۔ یہ پیناکا سسٹم “میک ان انڈیا” پہل کے تحت 250 ملین  ڈالرکے برآمدی معاہدے کے تحت آرمینیا کو بھیجا گیا ہے۔ پیناکا نظام جسے بھگوان شیو کے دھنش کے نام سے منسوب کیا گیا ہے، پونے میں قائم آرمامنٹ ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ اسٹیبلشمنٹ(اے آرڈی ای) نے تیار کیا ہے۔اس کے علاوہ بھارت ڈائنامکس لمیٹڈ کے تیار کردہ آکاش اینٹی ایئر سسٹم کے بھی آرڈر موصول ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق اس نظام میں 82فیصد دیسی مواد شامل ہے، اور پراجیکٹ کی لاگت کا 60فیصد نجی صنعتوں اور ایم ایس ایم ای کے لیے مختص کیا گیا ہے۔

دفاعی برآمدات اور پیداوار میں اضافہ

حکومت ہند کی وزارت دفاع نے ملک میں دفاعی برآمدات اور پیداوار کو فروغ دینے کی سمت میں اہم قدم اٹھایا ہے۔ اس کا مقصد نہ صرف ملکی ضروریات کو پورا کرنا ہے، بلکہ بین الاقوامی سطح پر بھی مانگ کو پورا کرنا ہے۔رپورٹ کے مطابق امریکہ، فرانس اور آرمینیا ہندوستان کے بڑے دفاعی برآمد کنندگان کے طور پر ابھرے ہیں۔ پی ٹی آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق ہندوستان میں دفاعی پیداوار کی مالیت میں 2014-2015 سے تین گنا اضافہ ہوا ہے۔ جب کہ ہندوستانی کمپنیوں نے 2014-2015 میں 46,429 کروڑ روپے کا سامان تیار کیا تھا، یہ تعداد گزشتہ مالی سال میں 1,27,265 کروڑ روپے تک پہنچ گئی۔

اس پیداوار میں نجی شعبے کا حصہ 21 فیصد ہے۔ ہندوستان میں تیار کیے جانے والے بڑے دفاعی سازوسامان میں ایل سی اے تیجس لڑاکا طیارے، طیارہ بردار جہاز، جنگی جہاز، آبدوزیں، دھنش آرٹلری گن سسٹم، ایم بی ٹی ارجن، ایڈوانسڈ ٹووڈ آرٹلری گن سسٹم، لائٹ اسپیشلسٹ وہیکلز، ہائی موبلٹی وہیکلز، ویپن لوکیٹنگ ریڈار، تھری ڈی راڈار ٹیکٹیکل شامل ہیں۔ ان میں سافٹ ویئر ڈیفائنڈ ریڈیو اور آکاش میزائل سسٹم شامل ہیں۔تاریخی طور پر آرمینیا ہتھیاروں کی خریداری کے لیے بنیادی طور پر روس پر انحصار کرتا رہا ہے۔ اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (ایس آئی پی آرآئی) کے مطابق 2011 سے 2020 تک، آرمینیا کو ہتھیاروں کی 93.7 فیصد سپلائی روس سے ہوئی۔

بھارت ایکسپریس

Also Read