Bharat Express

APJ Abdul Kalam: بچپن میں اخبار بیچتے تھے کلام، بننا چاہتے تھے پائلٹ، جدوجہد سے بنے صدر

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام 15 اکتوبر 1931 کو تمل ناڈو کے رامیشورم میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام جین العابدین اور والدہ کا نام اشیمہ تھا۔ ان کا بچپن کافی جدوجہد میں گزرا اور انہیں اپنی مالی پریشانیوں پر قابو پانے کے لیے اخبارات تقسیم کرنے پڑے۔

بچپن میں اخبار بیچتے تھے کلام، بننا چاہتے تھے پائلٹ، جدوجہد سے بنے صدر

APJ Abdul Kalam: آج ہندوستان کے گیارہویں صدر اور سائنسدان اے پی جے عبدالکلام کی برسی ہے۔ ڈاکٹر کلام 27 جولائی 2015 کو آئی آئی ایم شیلانگ میں ایک لیکچر دیتے ہوئے دل کا دورہ پڑنے سے انتقال کر گئے۔ انہیں میزائل مین کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔ ان کا پورا نام اوول پاکیر جین العابدین عبدالکلام تھا۔

بچپن میں جدوجہد

ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام 15 اکتوبر 1931 کو تمل ناڈو کے رامیشورم میں پیدا ہوئے۔ آپ کے والد کا نام جین العابدین اور والدہ کا نام اشیمہ تھا۔ ان کا بچپن کافی جدوجہد میں گزرا اور انہیں اپنی مالی پریشانیوں پر قابو پانے کے لیے اخبارات تقسیم کرنے پڑے۔

ان کی بچپن کی تعلیم رامیشورم میں ہی ہوئی۔ اس کے بعد انہوں نے 1954 میں سینٹ جوزف کالج، تریچی سے سائنس کی ڈگری حاصل کی۔ 1957 میں، انہوں نے مدراس انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی سے ایروناٹیکل انجینئرنگ کی تعلیم حاصل کی۔ ڈاکٹر کلام نے انڈین ڈیفنس ریسرچ اینڈ ڈیولپمنٹ آرگنائزیشن (DRDO) اور انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) میں بھی کام کیا۔ وہ وزیر دفاع کے سائنسی مشیر تھے۔

پائلٹ بننا چاہتے تھے کلام

کلام بچپن میں پائلٹ بننا چاہتے تھے لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ اس کے بعد وہ ایک سائنسدان بن گئے اور 2002 سے 2007 تک ہندوستان کے 11ویں صدر رہے۔ انہیں سائنس سے گہری دلچسپی تھی۔ انہوں نے ہمیشہ طلباء کی حوصلہ افزائی کی اور انہیں بڑے خواب دیکھنے کو کہا۔ ڈاکٹر کلام کو 1981 میں پدم بھوشن، 1990 میں پدم وبھوشن اور 1997 میں بھارت رتن سے نوازا گیا۔

یہ بھی پڑھیں- Kupwara Encounter: کپواڑہ میں دہشت گردوں کی ناپاک حرکت، تصادم میں 3 فوجی زخمی، سرچ آپریشن جاری

ڈاکٹر عبدالکلام اپنی زندگی میں بہت سی عظیم کامیابیاں حاصل کرنے کے بعد ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ہوئے لیکن پھر بھی وہ ہمیشہ زمین سے جڑے رہے۔ ان کی طبیعت بہت آسان، سادہ اور شائستہ تھی۔ انہوں نے ہمیشہ اپنے آپ کو ایک سائنسدان اور استاد کے طور پر دیکھا۔ 27 جولائی 2015 کو شیلانگ میں طلباء کو لیکچر دیتے ہوئے انہیں دل کا دورہ پڑا تھا۔ انہیں فوری طور پر ہسپتال لے جایا گیا لیکن کچھ نہ ہو سکا۔ کلام 83 سال کی عمر میں اس دنیا کو الوداع کہہ گئے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read