پنجاب کے ایک اور گینگسٹر کا ہریانہ میں قتل
نئی دہلی: ہریانہ کے سونی پت میں پنجاب کے گینگسٹر مان جیتو کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا ہے۔ گولڈی برار گینگ نے سوشل میڈیا پر مان جیٹو کے قتل کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ کینیڈا میں سکھا کے قتل معاملے کے بعد مان جیتو نے اسے قتل کرنے کا دعویٰ پوسٹ کیا تھا۔ اس کے بعد قتل کا یہ واقعہ پیش آیا۔ ہریانہ پولیس فی الحال معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔
گزشتہ سال گرو لال برار قتل کیس میں گرفتار ہوا تھا چسکا
چسکا کو گزشتہ سال گرو لال برار قتل کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔ چسکا اور مان جیتو نے مل کر کئی خونی وارداتیں انجام دے چکے ہیں۔ لیکن مان جیتو مفرور تھا۔ چسکا اور مان جیتو نے مل کر 2019-20 کے دوران ایک کے بعد ایک کئی قتل کیے اور سرخیوں میں آئے۔ گرلال برار اور پھر کبڈی کھلاڑی سرجیت باؤنسر کو قتل کرنے والے چسکا اور مان پر بھی امبالہ میں قتل کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
سنی لیفٹی، چسکا اور مان جیتو بمبیہا گینگ کے اہم شوٹر
سنی لیفٹی، چسکا اور مان جیتو بمبیہا گینگ کے اہم شوٹر بتائے جاتے ہیں۔ دہلی پولیس سنی لیفٹی کو چنڈی گڑھ میں اکالی لیڈر وکی مڈوکھیڈا کے قتل کے معاملے میں پہلے ہی گرفتار کر چکی ہے، اسے جیل سے آزاد کرانے کے لیے لکی پٹیال نے اپنے گرگے کو ہماچل پردیش کے نالا گڑھ کی عدالت کے باہر بھیجا تھا اور انہیں پولیس کی حراست میں پیشی کے لیے آئے سنی کو بھگانے کے لیے باقاعدہ فائرنگ بھی کی تھی۔ لیکن وہ کامیاب نہیں ہو سکا۔
اسپیشل سیل نے بمبیہا گینگ کے کئی شوٹروں کو کیا تھا گرفتار
اس کے برعکس بمبیہا گینگ کو اس کا خمیازہ بھگتنا پڑا جب دہلی پولس کے اسپیشل سیل نے اس واقعہ میں ملوث بمبیہا گینگ کے کئی اہم شوٹروں سمیت 7 ملزمان کو گرفتار کر لیا تھا۔ اس وقت اگر پولیس جیتو کو بھی قابو کرنے میں کامیاب ہو جاتی ہے تو پنجاب میں بمبیہا گینگ کی کمر تقریباً ٹوٹ جاتی۔
بھارت ایکسپریس۔