اننت سنگھ کو اے کے 47 کیس میں پٹنہ ہائی کورٹ سے راحت
زورآور لیڈر سابق ایم ایل اے اننت سنگھ کو بڑی راحت ملی ہے۔ اننت سنگھ کو بڑی راحت دیتے ہوئے پٹنہ ہائی کورٹ نے بدھ کو انہیں اے کے 47 کیس میں بری کر دیا۔ اس معاملے میں سول کورٹ نے انہیں سزا سنائی تھی اور اننت سنگھ اس معاملے میں جیل میں تھے۔ اس کے ساتھ ہی سابق رکن اسمبلی کے لیے جیل سے باہر نکلنے کا راستہ صاف ہو گیا ہے۔ اسے اب تک کی سب سے بڑی ریلیف سمجھا جا رہا ہے۔ اس فیصلے کے بعد اننت سنگھ کے حامیوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔
سول عدالت نے 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
آپ کو بتا دیں کہ اننت سنگھ اے کے 47 کیس میں 2016 سے جیل میں ہیں۔ پولیس نے اننت سنگھ کے گھر سے اے کے 47 برآمد کیا تھا۔ یہ معاملہ پورے بہار میں سرخیوں میں رہا۔ اس کیس میں سول عدالت نے انہیں 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ اننت سنگھ نے اس فیصلے کو لے کر ہائی کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ وہیں اب پٹنہ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں انہیں بڑی راحت دی ہے۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق پٹنہ ہائی کورٹ نے اننت سنگھ کو ثبوت کی کمی کی وجہ سے بری کر دیا ہے۔
لوک سبھا انتخابات میں للن سنگھ کی حمایت کی۔
آپ کو بتا دیں کہ رواں برس لوک سبھا انتخابات کے دوران ہی اننت سنگھ چند ایام قبل ہی پیرول پر جیل سے باہر آئے تھے۔ وہ اپنی جائیداد کی تقسیم کے لیے پیرول پر باہر آئے تھے ۔ اس دوران اننت سنگھ میڈیا میں کافی خبروں میں رہے۔ انہوں نے مونگیر لوک سبھا سیٹ سے جے ڈی یو امیدوار للن سنگھ کے لیے بھی مہم چلائی۔ انہوں نے للن سنگھ کی کھلی حمایت کی تھی۔ اس کے علاوہ انہوں نے پہلے ہی للن سنگھ کی جیت کی پیشین گوئی کر دی تھی۔ اس کے ساتھ ہی مونگیر سیٹ پر قریبی مقابلہ پر غور کیا جا رہا تھا۔ آر جے ڈی نے اشوک مہتو کی بیوی انیتا دیوی کو ٹکٹ دیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔