آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ منعقد
آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ مشاورت کی مرکزی فتر، نئی دہلی میں منعقد ہو ئی جس کی صدارت فیروز احمد ایڈوکیٹ،صدر آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت نے کی اور قومی کنونشن اور موضوع (وائلنس فری انڈیا) کی تجویز پیش کی۔جس پر شرکا نے اپنی رضامندی ظاہر کی اور متفقہ طور پریہ فیصلہ لیا گیا کہ 9 دسمبر کومرکزی مجلس مشاورت (جنرل باڈی) اور 10 دسمبر کو قومی کنونشن دہلی میں منعقد کی جائیگی جس میں ملک کی اہم شخصیات شرکت کریں گی۔
اس موقع پرپدم شری پروفیسر اخترالواسع نے کہا کہ کنونشن میں دیگر مذاہب کے رہنماؤں کو مدعو کرنے میں کوئی قباحت نہیں ہے کیونکہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور جمہوریت میں اپنا راگ نہیں ہو تا۔انھوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں فی الحال نظم و ضبط سے کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔
میٹنگ میں موجود م۔افضل،سابق ممبر پارلیامنٹ نے مسلمانوں کے حالت زار پراظہارتشویش کرتے ہوئے کہاکہ اس وقت کوئی بھی سیاسی پارٹی مسلمانوں کی بات کرنے لئے تیار نہیں ہے اور اس کی وجہ یہ ہے کہ مسلمانوں کے پاس حکومت اور سیاسی پارٹیوں سے جواب طلب کرنے کے لئے نہ تو لیڈرشپ ہے اور نہ حقوق کی لڑائی لڑنے کے لئے کوئی پلیٹ فارم موجود ہے، مسلمان اس وقت بیک فٹ پر ہے۔
ابرار احمد (آئی آر ایس)نیکہا کہ موجودہ حالات میں ناامید ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ متحدہوکر کام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ ڈاکٹرتسلیم رحمانی نے سارے اختلافات کو بھلا کر متحد ہونے کی اپیل کی۔
شرکاء مجلس نے?انڈیا (الائنس) میں مسلمانوں کی عدم نمائندگی،سیکولر پارٹیوں کا انتخابات میں مسلم امیدواروں پر اعتماد کی کمی،تعلیمی وسیاسی پسماندگی،ماب لنچنگ اور تشدد کے واقعات پر تشویش اظہار کیا۔اور ساتھ ہی مشاورت کیسے اور کہاں مزید فعال ہو سکتی ہے اس پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ میٹنگ میں کنونشن کے لیے 6 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی۔
میٹنگ میں سید تحسین احمد (سکریٹری جنرل،مشاورت)، ایڈوکیٹ اعجاز مقبول،محمد مرتضیٰ ،انجینئر سکندر حیات ، سید منصور آغا،شیخ منظور احمد(جنرل سکریٹری، میڈیا)، شرافت اللہ ،احمد رضا،محمد شمس الضحیٰ ( سکریٹری)، ڈاکٹر جاوید عالم خان، حضرت مولانا اظہر مدنی، حضرت مولانا عبد الحمید نعمانی، سہیل انجم ، ڈاکٹر سید احمد خان ، ذکر الرحمن (سابق سفیر ہند)اورقاسم سید نے شرکت کی۔