سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو۔ (فائل فوٹو)
سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور قنوج کے ایم پی اکھلیش یادو نے اتر پردیش کے سلطان پور میں ڈکیتی کے ایک معاملے میں انکاؤنٹر پر ردعمل ظاہر کیا ہے۔ سلطان پور ڈکیتی معاملے میں انکاؤنٹر پر پہلے ہی سوال اٹھانے والے اکھلیش نے انوج پرتار سنگھ کی موت پر غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی اور یوگی حکومت پر سوال اٹھائے ہیں۔ اکھلیش نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر لکھا – کمزور ترین لوگ انکاؤنٹر کو اپنی طاقت سمجھتے ہیں۔ کسی کا فرضی انکاونٹر ناانصافی ہے۔
सबसे कमज़ोर लोग एनकाउंटर को अपनी शक्ति मानते हैं। किसी का भी फ़र्ज़ी एनकाउंटर नाइंसाफ़ी है।
हिंसा और रक्त से उप्र की छवि को घूमिल करना उप्र के भविष्य के विरूद्ध एक बड़ा षड्यंत्र है। आजके सत्ताधारी जानते हैं कि वो भविष्य में फिर कभी वापस नहीं चुने जाएँगे। इसीलिए वो जाते-जाते…
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) September 23, 2024
ایس پی چیف نے لکھا کہ تشدد اور خون سے اتر پردیش کی شبیہ کو خراب کرنا اتر پردیش کے مستقبل کے خلاف ایک بڑی سازش ہے۔ آج کے حکمران جانتے ہیں کہ وہ آئندہ کبھی دوبارہ منتخب نہیں ہوں گے۔ اس لیے وہ اتر پردیش میں ایسی صورت حال پیدا کرنا چاہتے ہیں کہ نہ کوئی اتر پردیش میں داخل ہو گا اور نہ ہی سرمایہ کاری کرے گا۔ لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش کے باشعور لوگوں نے جس طرح بی جے پی کو شکست دی، بی جے پی اسی کا بدلہ لے رہی ہے۔ انہوں نے لکھا- جن کا اپنا کوئی مستقبل نہیں ہوتا، وہی مستقبل کو خراب کرتے ہیں۔ یہ قابل مذمت ہے۔
مقتول انوج کی بہن امیشا نے بھی انکاؤنٹر پر سوالات اٹھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ قانون واقعی اندھا ہے، 35 سے 40 کیسز والے آزاد گھوم رہے ہیں۔ میرا بھائی بے قصور تھا،اس کو انکاؤنٹر میں مارا گیا۔ حکومت کا انکاونٹر کرنے کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔امیشا نے کہا کہ ڈکیتی کیس میں ملوث تمام 14 افراد کا انکاؤنٹر کیا جائے۔ سزا دینا عدالت کا کام ہے،ایس ٹی ایف کا نہیں۔ میرے بھائی کو وپن سنگھ اور ونے شکلا نے پھنسایا ہے کہ انوج سادہ طبیعت کا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔