اتر پردیش کی سیاست میں کیا ہوگا اور کون کیا دعوے کرے گا اس کے بارے میں ہمیشہ غیر یقینی صورتحال رہتی ہے۔ اب ایسا ہی دعویٰ سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ کے بارے میں بھی کیا گیا ہے۔ سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو نے بلڈوزر معاملے پر وزیر اعلیٰ کے بیان پر ردعمل ظاہر کیاہے۔ اس دوران انہوں نے کہا کہ آج نہیں تو کل وزیراعلیٰ کو اپنی الگ پارٹی بنانا ہوگی۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے پیر (2 اگست) کو جرائم کے ملزم افراد کے مکانات یا جائیدادوں کو گرانے کے بڑھتے ہوئے رجحان پر تنقید کرتے ہوئے اسے “بلڈوزر انصاف” کا معاملہ قرار دیا۔ عدالت نے کہا تھا کہ وہ اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے رہنما خطوط جاری کرے گی۔ بلڈوزر کارروائی پر سپریم کورٹ کے تبصرہ کے بعد سی ایم یوگی آدتیہ ناتھ اور اکھلیش یادو کے درمیان لفظوں کی جنگ جاری ہے۔
अगर आप और आपका बुलडोज़र इतना ही सफल है तो अलग पार्टी बनाकर ‘बुलडोज़र’ चुनाव चिन्ह लेकर चुनाव लड़ जाइए। आपका भ्रम भी टूट जाएगा और घमंड भी। वैसे भी आपके जो हालात हैं, उसमें आप भाजपा में होते हुए भी ‘नहीं’ के बराबर ही हैं, अलग पार्टी तो आपको आज नहीं तो कल बनानी ही पड़ेगी।
— Akhilesh Yadav (@yadavakhilesh) September 4, 2024
اکھلیش یادو نے سی ایم یوگی پر طنز کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر آپ اور آپ کا بلڈوزر اتنا ہی کامیاب ہے تو الگ پارٹی بنائیں اور بلڈوزر کے انتخابی نشان سے الیکشن لڑیں۔ آپ کا وہم بھی ٹوٹ جائے گااور غرور بھی۔ ویسے بھی آپ کے جوحالات ہیں کہ آپ بی جے پی میں ہونے کے باوجود آپ نہیں کے برابر ہیں ۔ الگ پارٹی آپ کو آج نہیں تو کل بنانی ہی پڑے گی۔ ایس پی صدر نے یہ بھی کہا تھا کہ اگر 2027 میں حکومت بدلتی ہے تو بلڈوزر گورکھپور کی طرف بڑھیں گے۔
حالانکہ اکھلیش یادو اس سے پہلے بھی بلڈوزر کی مخالفت کرچکے ہیں اور یوگی حکومت کو نشانہ بناچکے ہیں ، اس سے پہلے بھی انہوں نے کہا تھا کہ بلڈوزر میں دماغ نہیں ہوتا،اسٹیرنگ ہوتا ہے، اور اترپردیش کی عوام کب کس کا اسٹیرنگ بدلے یا پھر دہلی والے کب کس کے ہاتھ سے چھین کر کسی اور کو اسٹرینگ تھمادے کچھ کہا نہیں جاسکتا، اس لئے زیادہ خوش فہمیاں نہیں پالنی چاہیے۔
بھارت ایکسپریس۔