Bharat Express

Bihar Bridge Collapse: گنگا ندی پر زیر تعمیر پُل ’اگوانی پل’ منہدم، تیجسوی نے حکومت کو بنایا تنقید کا نشانہ

بہار کے بھاگلپور میں سنیچر کو سلطان گنج-اگوانی گنگا ندی پر زیر تعمیر چار لین پل ٹوٹ کر تیسری بار گنگا ندی میں گر گیا۔

Photo-IANS

بہار میں پل گرنے کا عمل جاری ہے۔  بھاگلپور سے تازہ ترین خبر آ رہی ہے، یہاں سلطان گنج-اگوانی گنگا ندی پر زیر تعمیر چار لین پل ٹوٹ کر تیسری بار گنگا ندی میں گرا ہے۔ یہ واقعہ ہفتہ کو پیش آیا۔ اس کا ڈھانچہ  گنگا میں گرا ہے۔ فی الحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ہے۔ دوسری طرف اس پل کے گرنے سے بہار میں سیاست تیز ہو گئی ہے۔ تیجسوی یادو نے نتیش حکومت پر حملہ کیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق سلطان گنج سے اگوانی گھاٹ تک ستون نمبر نو اور دس کے درمیان کا حصہ دریائے گنگا میں ڈوب گیا ہے۔ یہ مہاسیتو ایس پی سنگلا کمپنی تعمیر کر رہی ہے۔ واضح رہے کہ کھگڑیا اور بھاگلپور ضلع کو ملانے کے لیے بھاگلپور ضلع کے سلطان گنج میں یہ پل بنایا جا رہا ہے۔ پل کے گرنے کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ یہ گنگا کے پانی کے دباؤ کو برداشت نہیں کر سکا۔ اس وقت سلیب کے حصے کے لیے بنایا گیا ڈھانچہ گر چکا ہے۔

شمالی اور جنوبی بہار کو جوڑنے والا یہ پل بہار حکومت کے مہتواکانکشی(غیر معمولی اہمیت کے حامل) منصوبوں میں سے ایک ہے۔ 1710.77 کروڑ روپے کی لاگت سے تعمیر ہونے والے اس مہاسیتو کا سنگ بنیاد وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے 23 فروری 2014 کو رکھا تھا۔ اس پل اور سڑک کی تعمیر سے این ایچ 31 اور این ایچ  80 آپس میں منسلک ہو جائیں گے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس پل کی لمبائی 3.160 کلومیٹر ہے، جب کہ اپروچ روڈ کی کل لمبائی تقریباً 25 کلومیٹر ہے۔

گزشتہ ایک ماہ سے تعمیراتی کام میں خلل پڑا تھا۔

معلوم ہوا ہے کہ پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے گزشتہ ایک ماہ سے اس کی تعمیراتی کام میں خلل پڑا تھا۔ دریں اثنا، دریائے گنگا میں پانی کی سطح میں مسلسل اضافہ کی وجہ سے سلیب کا لوہے کا ڈھانچہ دباؤ میں دریا میں گر گیا۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سے قبل 4 جون 2023 کو بھی سلطان گنج-اگوانی گنگا ندی پر زیر تعمیر چار لین پل گر گیا تھا۔ زیر تعمیر پل کا سپر سٹرکچر دریا میں گر گیا تھا۔ پل پر ڈیوٹی دینے والے دو گارڈز بھی حادثے کے بعد لاپتہ ہو گئے۔ اس وقت اگوانی کی طرف سے پل کے پیئر نمبر 10,11,12 کے اوپر کا پورا ڈھانچہ گر گیا تھا جو تقریباً 200 میٹر کا حصہ تھا۔ اس سے پہلے 27 اپریل 2022 کو اس زیر تعمیر پل کا سپر سٹرکچر دریا میں گر گیا تھا۔

80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔

تیز آندھی اور بارش کے باعث تقریباً 100 فٹ لمبا حصہ زمین میں گر گیا تاہم اس وقت جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔ اس کے بعد پل کی تعمیر کا کام دوبارہ شروع ہوا۔ اس بار تقریباً 80 فیصد کام مکمل ہو چکا ہے۔ یہی نہیں اپروچ روڈ کا 45 فیصد کام بھی مکمل ہو چکا ہے۔

تیسری بار، آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے زیر تعمیر بھاگلپور-سلطان گنج اگوانی پل کے ٹوٹنے پر نتیش حکومت پر حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ’’جب پہلی بار پل گرا تو فیصلہ کیا گیا تھا کہ اسے گرا کر دوبارہ تعمیر کیا جائے گا۔ یہ معاملہ عدالت میں جانے کے بعد فیصلہ ہوا کہ کمپنی اسے اپنے خرچ پر دوبارہ تعمیر کرے گی۔ پل ہو، پل ہو یا میگا پل، وہ نتیش کمار کے دور حکومت میں مسلسل گرتے رہے ہیں۔ ایسے کیسز مسلسل سامنے آرہے ہیں، جو بھی قصوروار ہے، اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہیے۔

 بھارت ایکسپریس

Also Read