
Himani Narwal murder case: کانگریس لیڈر ہمانی نروال کے بہیمانہ قتل نے ہریانہ میں سنسنی پیدا کر دی ہے۔ ان کی لاش جمعہ کو روہتک کے سامپلا بس اسٹینڈ کے قریب ایک سوٹ کیس سے ملی تھی۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا ہے جب ریاست میں بلدیاتی انتخابات ہو رہے ہیں۔ اس واقعہ نے ریاست میں سیاسی تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔ کانگریس نے اس قتل کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ ایسے میں آئیے جانتے ہیں ہمانی نروال کون تھیں؟
کون تھیں ہمانی نروال؟
ہمانی نروال کانگریس کی کارکن تھیں۔ وہ سونی پت کے کتھورا گاؤں کی رہنے والی تھیں۔ وہ یوتھ کانگریس روہتک دیہی کی ضلع نائب صدر بھی تھیں۔ ان کا شمار کانگریس کے ایک دلیر، باخبر اور سرگرم کارکن کے طور پر کیا جاتا تھا۔ بھارت جوڑو یاترا ہو یا کانگریس کی کوئی اور مہم، ہمانی نے ہر ذمہ داری کو بخوبی نبھایا۔ انہوں نے قانون کی تعلیم حاصل کی تھی اور روہتک میں کرائے پر رہتی تھیں۔
ہمانی زیادہ تر روہتک کے ایم پی دیپیندر ہڈا کے پروگراموں میں حصہ لیتی تھیں۔ وہ کانگریس کی ریلیوں اور سماجی تقریبات میں ہریانوی لوک فنکاروں کے ساتھ پرفارم کرنے کے لیے بھی جانی جاتی تھیں۔
بھوپیندر ہڈا نے کیا افسوس کا اظہار
ہریانہ کے سابق وزیر اعلیٰ اور کانگریس لیڈر بھوپیندر سنگھ ہڈا نے ہمانی کے قتل پر غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روہتک میں سرگرم کانگریس کارکن ہمانی نروال کے بہیمانہ قتل کی خبر انتہائی افسوسناک اور صدمہ پہنچانے والی ہے۔ ایک لڑکی کا اس طرح قتل اور اس کی لاش کا سوٹ کیس میں ملنا انتہائی افسوسناک ہے۔
یہ بھی پڑھیں- Local body elections in Haryana: ہریانہ میں آج بلدیاتی انتخابات کے لیے ووٹنگ، بی جے پی نے سب سے بڑی جیت کاکیا دعویٰ
ہڈا نے ریاست میں امن و قانون کی صورتحال پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ یہ واقعہ اپنے آپ میں ریاست کے امن و امان کی صورتحال پر ایک دھبہ ہے۔ اس قتل کی اعلیٰ سطحی غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہیے اور حکومت مقتول کے لواحقین کو جلد از جلد انصاف فراہم کرے اور مجرموں کو کڑی سے کڑی سزا دے۔
انڈین یوتھ کانگریس نے ٹویٹ کیا کہ ہریانہ میں بیٹی کو بے دردی سے گلا دبا کر قتل کر دیا گیا، جس کے بعد نڈر قاتل نے لاش کو سوٹ کیس میں بند کر کے روہتک میں پھینک دیا۔ ہم ہریانہ کی ڈبل انجن حکومت سے ہمانی کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں۔ مجرموں کو جلد از جلد پکڑا جائے تاکہ دوبارہ کسی بیٹی کے ساتھ ایسا واقعہ نہ ہو۔
-بھارت ایکسپریس