Bharat Express

Wholesale Inflation: خوردہ مہنگائی کے بعد تھوک مہنگائی میں بھی اضافہ ہوا جوکہ نومبر میں آٹھ ماہ میں سب سے زیادہ ہے

جمعرات کو جاری ہونے والے حکومتی اعداد و شمار کے مطابق نومبر کے مہینے میں تھوک مہنگائی کی شرح 8 ماہ میں پہلی بار صفر سے اوپر گئی ہے۔ اس سے ایک ماہ قبل یعنی اکتوبر 2023 میں تھوک مہنگائی کی شرح منفی 0.52 فیصد تھی۔

خوردہ مہنگائی کے بعد تھوک مہنگائی میں بھی اضافہ ہوا جوکہ نومبر میں آٹھ ماہ میں سب سے زیادہ ہے

Wholesale Inflation: خوردہ مہنگائی کے بعد اب تھوک مہنگائی میں بھی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ جمعرات کو جاری ہونے والے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق نومبر میں تھوک مہنگائی کی شرح 0.26 فیصد رہی جو کہ گزشتہ 8 ماہ کی بلند ترین سطح ہے۔ اس سے پہلے ہول سیل مہنگائی کی شرح مسلسل 7 ماہ تک صفر سے نیچے رہی۔

سات ماہ کے بعد صفر سے اوپر

جمعرات کو جاری ہونے والے حکومتی اعداد و شمار کے مطابق نومبر کے مہینے میں تھوک مہنگائی کی شرح 8 ماہ میں پہلی بار صفر سے اوپر گئی ہے۔ اس سے ایک ماہ قبل یعنی اکتوبر 2023 میں تھوک مہنگائی کی شرح منفی 0.52 فیصد تھی۔ اپریل 2023 سے ملک میں تھوک مہنگائی کی شرح مسلسل صفر سے نیچے جا رہی تھی۔ مسلسل سات ماہ سے گراوٹ کی صورتحال اب دور ہو چکی ہے۔

5 فیصد سے تجاوز کر گئی خوردہ مہنگائی

اس سے ایک دن پہلے خوردہ افراط زر یعنی سی پی آئی پر مبنی افراط زر کا ڈیٹا جاری کیا گیا تھا۔ نومبر کے مہینے میں خوردہ مہنگائی میں بھی اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ خوردہ مہنگائی اکتوبر میں کم ہو کر 4.87 فیصد ہو گئی تھی جو نومبر میں بڑھ کر 5.5 فیصد ہو گئی۔ نومبر میں خوردہ مہنگائی گزشتہ 3 ماہ میں سب سے زیادہ رہی۔

جس کی وجہ سے مہنگائی میں ہوا اضافہ

وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق ماہ نومبر کے دوران مہنگائی میں اضافے کی بڑی وجہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ ماہ کھانے پینے کی اشیاء، معدنیات، مشینیں اور آلات، کمپیوٹر، الیکٹرانکس اور آپٹیکل مصنوعات، موٹر گاڑیاں، ٹرانسپورٹ کے دیگر آلات اور دیگر مینوفیکچرنگ وغیرہ کی وجہ سے ہول سیل مہنگائی میں اضافہ ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں- Chhattisgarh Congress: کانگریس کو مل رہے ہیں ایک کے بعد ایک جھٹکے، اب مہنت رام سندر داس نے دیا استعفٰی

اتنی بڑھ گئی ہے اشیائے خوردونوش کی مہنگائی

غذائی افراط زر نومبر میں بڑھ کر 8.18 فیصد ہو گیا جو ایک ماہ قبل یعنی اکتوبر 2023 میں صرف 2.53 فیصد تھا۔ اس سے قبل خوردہ مہنگائی میں اضافے کی بڑی وجہ اشیائے خوردونوش میں اضافہ تھا۔ گزشتہ ہفتے ہوئی مانیٹری پالیسی کمیٹی کی میٹنگ میں ریزرو بینک نے بھی افراط زر کے حوالے سے خدشات ظاہر کیے تھے۔ اسی وجہ سے ریزرو بینک نے دسمبر کی MPC میٹنگ میں بھی ریپو ریٹ میں کوئی تبدیلی نہیں کی۔ ریزرو بینک ریپو ریٹ پر فیصلہ کرتے وقت خوردہ افراط زر کے اعداد و شمار پر غور کرتا ہے۔

-بھارت ایکسپریس

Also Read