اڈانی گرین انرجی کی تیسری سہ ماہی میں اچھی کارکردگی۔
نئی دہلی: اڈانی گروپ کی قابل تجدید توانائی کمپنی، اڈانی گرین انرجی نے رواں مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ کمپنی کا مجموعی منافع 256 کروڑ روپے سے 85.2 فیصد بڑھ کر 474 کروڑ روپے ہو گیا ہے۔ پچھلی سہ ماہی میں، کمپنی نے 515 کروڑ روپے کے منافع کی اطلاع دی تھی، جو سال بہ سال میں 39 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ حالانکہ، سہ ماہی میں کمپنی کی آمدنی میں صرف 2.3 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا۔ اڈانی گرین کی آمدنی 2,311 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2,365 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔
کمپنی کی جانب سے اسٹاک مارکیٹ کو دی گئی معلومات کے مطابق اس کی بڑی وجہ بجلی کی فراہمی سے ہونے والی آمدنی میں اضافہ تھا۔ بجلی کی فراہمی سے آمدنی موجودہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی میں بڑھ کر 1,993 کروڑ روپے ہوگئی، جو پچھلے مالی سال کی اسی مدت میں 1,765 کروڑ روپے تھی۔
EBITDA مارجن 67.7 فیصد سے بڑھ کر 72.1 فیصد
وہیں، کمپنی کا EBITDA تقریباً مستحکم رہا اور 1,601 کروڑ روپے رہا، جب کہ پچھلے سال کی اسی مدت میں یہ 1,666 کروڑ روپے تھا۔ حالانکہ، EBITDA مارجن 67.7 فیصد سے بڑھ کر 72.1 فیصد ہو گیا۔
اڈانی گرین Q3 کے نتائج
منافع: 85.2 فیصد اضافہ؛ 256 کروڑ روپے سے بڑھ کر 474 کروڑ روپے ہو گیا۔
آمدنی: 2.3 فیصد اضافہ 2,311 کروڑ روپے سے بڑھ کر 2,365 کروڑ روپے ہوگئی
EBITDA: 4 فیصدکمی؛ 1,666 کروڑ روپے سے گھٹ کر 1,601 کروڑ روپے ہوگئی۔
EBITDA مارجن: 67.7 فیصد سے بڑھ کر 72.1 فیصد ہو گیا۔
گجرات پروجیکٹ پر تیزی سے کام جاری
کمپنی نے کہا کہ وہ گجرات کے کھاوڑا میں 30 گیگا واٹ صلاحیت کے ایک میگا قابل تجدید توانائی کے منصوبے پر تیزی سے کام کر رہی ہے۔ یہ منصوبہ 538 مربع کلومیٹر کے رقبے پر پھیلا ہوا ہے اور اس کا مقصد انتہائی بڑے پیمانے پر قابل تجدید توانائی کے پلانٹس کی ترقی کے لیے عالمی معیار قائم کرنا ہے۔
کمپنی کے مطابق منصوبے کو وقت پر مکمل کرنے کے لیے 12 ہزار سے زائد کارکن سائٹ پر دن رات کام کر رہے ہیں۔ اڈانی گرین انرجی لمیٹڈ کے سی ای او امت سنگھ نے کہا، ’’کھاوڑا میں دنیا کے سب سے بڑے قابل تجدید توانائی پلانٹ کے علاوہ، ہم راجستھان اور دیگر جگہوں پر بھی بڑے پیمانے پر پلانٹ تیار کر رہے ہیں۔‘‘
کمپنی کی حصولیابی
اڈانی گرین انرجی نے مالی سال 25 کے پہلے نو مہینوں میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے:
اخراج کی شدت: فی یونٹ جنریشن میں 99.7 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی۔
میٹھے پانی کی کھپت: فی یونٹ پیداوار میں 98.7 فیصد کی کمی۔
ملازمت: کمپنی نے بالواسطہ اور بلاواسطہ طور پر 7,233 روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مالی سال 2025 کی تیسری سہ ماہی میں اڈانی انرجی سلوشنز کی شاندار کارکردگی
مستقبل کے منصوبے
اڈانی گرین نے کہا کہ کھاوڑا پروجیکٹ کے لیے ٹرانسمیشن ٹینڈرنگ کے چار مراحل مکمل ہو چکے ہیں اور فی الحال پانچواں مرحلہ جاری ہے۔ کمپنی کا کہنا ہے کہ کیپیسٹی ریمپ اپ پلانز ٹرانسمیشن پلان کے ساتھ مکمل طور پر مربوط ہیں۔
بھارت ایکسپریس۔