اڈانی گروپ کا بیان، 'گوتم اڈانی، ساگر اڈانی اور ونت جین پر امریکہ میں رشوت ستانی کا نہیں ہے الزام'
احمد آباد: اڈانی گروپ کی فلیگ شپ کمپنی اڈانی انٹرپرائزز لمیٹڈ (AEL) نے منگل کے روز مالی سال 2024-25 کی دوسری سہ ماہی کے نتائج پیش کیے۔ کمپنی کا منافع گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے جولائی تا ستمبر کی مدت میں 6.6 گنا بڑھ کر 1,741 کروڑ روپے ہو گیا، جو ایک سال پہلے اسی مدت میں 228 کروڑ روپے تھا۔
کمپنی کا خالص منافع H1FY25 میں 2.5 گنا بڑھ کر 3,196 کروڑ روپے ہو گیا جو H1FY24 میں 902 کروڑ روپے تھا۔ کمپنی کی آمدنی رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں 14 فیصد بڑھ کر 49,263 کروڑ روپے ہوگئی ہے۔
اڈانی انٹرپرائزز نے موجودہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں 8,654 کروڑ روپے کا اب تک کا سب سے زیادہ EBITDA ریکارڈ کیا ہے۔ وہیں، ٹیکس سے پہلے کا مجموعی منافع (PBT) 137 فیصد بڑھ کر 4,644 کروڑ روپے ہو گیا۔ کاروبار میں ترقی کی وجہ اڈانی نیو انڈسٹریز لمیٹڈ (ANIL) کی مضبوط کارکردگی رہی ہے۔
کمپنی نے اپنے بیان میں کہا کہ تیزی سے بڑھتے ہوئے کور انفرا بزنس کے ای بی آئی ٹی ڈی اے میں سالانہ بنیاد پر 85 فیصد کا اضافہ دیکھا گیا ہے اور یہ 5,233 کروڑ روپے پر قائم ہے۔
اڈانی گروپ کے چیئرمین گوتم اڈانی نے کہا کہ اڈانی انٹرپرائزز لمیٹڈ (AEL) کی توجہ لاجسٹکس، توانائی کی منتقلی اور ایسے شعبوں پر ہے جو ملک کی اقتصادی ترقی سے جڑے ہوئے ہیں۔ Adani New Industries Limited (ANIL) اور Adani Airport Holdings Limited (AAHL) کی اچھی کارکردگی کی وجہ سے کمپنی کے نتائج شاندار رہے۔
AEL نے حال ہی میں کوالیفائیڈ انسٹیٹیشنل پلیسمنٹ (QIP) کے ذریعے 4,200 کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں۔ اس QIP میں ملکی اور بین الاقوامی سرمایہ کاروں نے حصہ لیا۔
کمپنی اور اس کے ماتحت اداروں نے NCDs جاری کرکے 3,874 کروڑ روپے اکٹھے کیے ہیں، جنہیں سرمایہ کاروں کے متنوع گروپ کی طرف سے سبسکرائب کیا گیا تھا۔
بھارت ایکسپریس۔