یوپی اور بہار میں آسمانی بجلی کا قہر
مانسون: ہندوستان میں شمال اور شمال مشرق کی کئی ریاستیں مانسون اور شدید بارشوں کی وجہ سے سیلاب کی لپیٹ میں ہیں، اسی دوران آسمانی بجلی بھی لوگوں کے لیے خطرہ بن گئی ہے۔ اتر پردیش اور بہار میں آسمانی بجلی گرنے سے تقریباً 60 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ جمعرات کے روز ریاستی ریلیف کمشنر کے دفتر کے اعداد و شمار کے مطابق، اتر پردیش اور بہار کے کچھ حصوں میں آسمانی بجلی گرنے کے الگ الگ واقعات میں کم از کم 60 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق بدھ اور جمعرات کے روز اتر پردیش کے 10 اضلاع میں کم از کم 43 لوگوں کی موت ہو گئی۔ وہیں، بہار کے کئی اضلاع میں آسمانی بجلی گرنے سے تقریباً 20 افراد ہلاک اور 40 زخمی ہوگئے۔
کیوں گر رہی ہے آسمان بجلی؟
موسمیات کے ماہرین کا کہنا ہے کہ مانسون کے مہینوں میں آسمانی بجلی گرنے کے ایسے سنگین واقعات غیر معمولی ہیں۔ یہ پری مانسون اور پوسٹ مانسون کے دوران عام ہیں۔ کلائیمٹ اور موسمیات کے نائب صدر مہیش پلووت نے کہا، ’’پہلے یہ علاقے خشک اور گرم تھے۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ زمین بہت گرم ہو گئی اور پھر جیسے ہی مانسون کی رطوبت شمال کی طرف بڑھنے لگی، اچانک نمی کے داخل ہونے کے نتیجے میں بہت سارے محرک بادل اور آسمانی بجلی گرنے کے کئی واقعات رونما ہوئے۔ مانسون کے دوران یہ بہت غیر معمولی بات ہے۔ ہم پری مانسون کے مہینوں میں یا جب مانسون واپس جا رہا ہوتا ہے تو اس طرح کے بڑے پیمانے پر بجلی گرنے کے واقعات دیکھتے ہیں۔‘‘
ایک دن میں آسمانی بجلی گرنے کے 75 ہزار واقعات
کرنل (ریٹائرڈ) سنجے کمار سریواستو، لائٹننگ ریسیلینٹ کمپین انڈیا کے کنوینر نے کہا کہ موسم میں اچانک تبدیلی کی وجہ سے ہوا کی سطح میں اضافہ ہوا، جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں آسمانی بجلی گرنے لگی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے پہلے ہی اس کی پیش گوئی کر دی تھی کیونکہ مانسون کی گرت صاف تھی۔ آئی ایم ڈی نے جمعرات کی دو پہر کو محرک بادلوں کے جمع ہونے کے بارے میں خبردار کیا تھا، جس کی وجہ سے وسطی اور شمال مشرقی ہندوستان میں بادل سے زمین پر بجلی گرنے کا امکان ہے۔ نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر (NRSC) کے اعداد و شمار کا حوالہ دیتے ہوئے، سریواستو نے کہا کہ جمعرات کے روز ہندوستان میں آسمانی بجلی گرنے کے تقریباً 75,000 واقعات پیش آئے۔
بھارت ایکسپریس۔