مہاراشٹر این ڈی اے میں اختلاف کا سلسلہ جاری ہے۔
Maharashtra Politics: لوک سبھا انتخابات سے پہلے مہاراشٹر میں این ڈی اے کے درمیان سیٹوں کی تقسیم کو لے کر لڑائی ختم ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔ ذرائع کے مطابق بی جے پی مہاراشٹر کی 48 میں سے 32 سے زیادہ سیٹوں پر الیکشن لڑ سکتی ہے۔ باقی سیٹوں میں سے 10 شیو سینا (شندے دھڑے) کو دی جائیں گی۔ ساتھ ہی این سی پی (اجیت پوار دھڑے) کے کھاتے میں دو سے تین سیٹیں آسکتی ہیں۔ اجیت کیمپ کو بارامتی، رائے گڑھ، شرور یا ماول سے 2 یا 3 سیٹیں ملنے کا امکان ہے۔ اس کے ساتھ ہی، باقی 4 سیٹوں پر صرف شیو سینا اور این سی پی کے امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہونے کی امید ہے۔ تاہم یہ امیدوار کمل کے نشان پر الیکشن لڑیں گے۔
دراصل، وزیر داخلہ امت شاہ نے منگل کی رات دیر گئے سہیادری گیسٹ ہاؤس میں دیویندر فڑنویس، اجیت پوار اور ایکناتھ شندے کے ساتھ میٹنگ کی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ میں ہی سیٹ شیئرنگ کے تمام معاملات کو حتمی شکل دی گئی ہے۔ پہلے امت شاہ نے دیویندر فڑنویس اور اجیت پوار سے ملاقات کی۔ یہ ملاقات تقریباً آدھا گھنٹہ جاری رہی۔ اس کے بعد دونوں رہنما سہیادری گیسٹ ہاؤس سے روانہ ہوگئے۔
سی ایم شندے سے 45 منٹ تک بات چیت
فڑنویس اور اجیت پوار کے جانے کے بعد امت شاہ نے وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے اور بی جے پی ممبئی کے صدر آشیش شیلار کے ساتھ تقریباً 45 منٹ تک بات چیت کی۔ ذرائع کے مطابق ان دونوں ملاقاتوں میں زیادہ تر نشستوں پر اتفاق ہو گیا۔ یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ سی ایم شندے اور اجیت دھڑے کو ان کی جیتنے کی صلاحیت کی بنیاد پر ہی سیٹیں ملیں گی۔ انہیں کچھ نشستوں کا تبادلہ کرنا پڑے گا اور اگر ضروری ہوا تو ان کے امیدوار کو لوٹس کے نشان پر بھی انتخاب لڑنا پڑے گا۔
8 گھنٹے کے اندر دوسری بار ہوا اجلاس
بتایا جا رہا ہے کہ سی ایم ایکناتھ شندے اور ڈی سی ایم اجیت پوار ایک بار پھر سہیادری گیسٹ ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔ پھر وہ وزیر داخلہ امت شاہ سے ملاقات کر رہے ہیں۔ رات دیر گئے، امت شاہ نے دونوں لیڈروں کو مشورہ دیا کہ وہ سیٹوں کا مطالبہ کرتے ہوئے جارحانہ نہ ہوں۔ چیزوں کو منطقی رکھیں۔ گزشتہ 8 گھنٹوں میں یہ دوسری ملاقات ہے۔
2019 کے انتخابات کا نتیجہ کیا نکلا؟
اس سے قبل 2019 میں ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی نے 25 اور شیوسینا نے 23 سیٹوں پر امیدوار کھڑے کیے تھے۔ اس الیکشن میں بی جے پی کو 23 اور شیوسینا نے 18 سیٹوں پر کامیابی حاصل کی تھی۔ تاہم شیوسینا میں پھوٹ کے بعد شندے کے پاس اب صرف 13 ممبران پارلیمنٹ ہیں۔
-بھارت ایکسپریس