یوکرین
روس کےپیچھے ہٹنے کے فیصلے کے بعد یوکرین نے خیرسا ن پر دوبارہ قبضہ کر لیا ہے۔ پورے خیرسان میں جشن کا ماحول ہے۔ 24 فروری کے حملے کے بعد روس نے سب سے پہلے خیرسان پر قبضہ کیا۔ کیف کی وزارت دفاع نے جمعے کو کہا کہ روسی فوجیوں کے قدم پیچھے ہٹانے کو روس کے لیے ایک بڑے دھچکے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ کیف کی وزارت دفاع نے ایک بیان میں کہا ہے کہ خیرسان یوکرین کے کنٹرول میں واپس آ رہا ہے ، یوکرین نے روسی فوجیوں کو ہتھیار ڈالنے پر زور دیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کےب پیچھے ہٹنے کے عمل کے دوران اہلکاروں، ہتھیاروں، فوجی ساز و سامان وغیرہ کا کوئی نقصان نہیں ہوا۔ کوناشینکوف نے بتایا کہ 30 ہزار سے زائد روسی فوجی اور تقریباً 5 ہزار ساز و سامان کوواپس لے لیا گیا ہے۔ یوکرین میں ملک کے کمانڈر نے بدھ کے روز خیرسان سے روس کے انخلاء کا اعلان کیا۔ تاہم جمعرات کو کسی روسی پسپائی کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
خبر کے مطابق، جمعے کو روسی فوجیوں کے پیچھے ہٹنے کے بعد، کھیرسن کی سڑکوں پر مقامی لوگوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر منظر عام پر آئیں، جن میں یوکرین کا قومی پرچم لہرایا جا رہا تھا اور یوکرین کے فوجیوں کے آتے ہی نعرے لگائے جا رہے تھے۔ قوم سے اپنے رات کے خطاب میں، یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے کہا، “آج کا دن ایک تاریخی دن ہے۔ ہم خیرسان کو بازیافت کر رہے ہیں۔ ہمارے فوجی شہر کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ لیکن خصوصی یونٹ پہلے ہی شہر میں موجود ہیں۔ خیرسان کے لوگوں نے کبھی یوکرین نہیں چھوڑا۔